اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ آنکھیں انسانی جسم کا سب سے اہم حصہ ہوتی ہیں، لیکن ہم اپنی کوتاہیوں سے اپنا ہی نقصان کر بیٹھتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آنکھوں میں ذرا سی تکلیف بہت بڑی پریشانی کا باعث بن سکتی ہے؟
ماہرین کے مطابق اپنی آنکھوں کا معائنہ ہر چھ ماہ بعد کروانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ اگر باقاعدگی سے معائنہ نہیں کروایا جائے گا تو آنکھوں میں ہونے والی زرا سی بیماری بعدازاں بہت بڑی پریشانی میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
ہم ایک اور بڑی غلطی کرتے ہیں اور وہ یہ کہ اپنی مرضی سے آنکھوں میں کوئی بھی آئی ڈراپ استعمال کر لیتے ہیں یا آنکھوں میں درد کی صورت میں عرقِ گلاب ڈال لیتے ہیں، آنکھوں کے معاملے میں لا پرواہی بالکل نہیں برتنی چاہیے، فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
آنکھوں کی تکلیف بعدازاں سفید موتیا میں تبدیل ہو سکتی ہے اور اگر کچھ زیادہ دیر ہو جائے تو یہ سفید موتیا ، کالے موتیا میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ اگر کالے موتیا کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو مذکورہ شخص بصارت سے محروم بھی ہو سکتا ہے۔
آنکھوں کے معائنے سے موتیا کا پتہ چلانے میں مدد ملتی ہے، اس کی کوئی علامات نہیں ہوتیں۔ اگر اس کو ابتدائی مراحل میں تشخیص کر لیا جائے تو اس کا علاج بہت آسان ہو جاتا ہے۔
علاج کے حوالے سے بات کی جائے تو زمانے کی ترقی نے موتیا کا علاج بھی آسان اور محفوظ بنا دیا ہے۔ لیزر کیٹریکٹ سرجری دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کی جاتی ہے، جسے 2010ء میں متعارف کروایا گیا تھا۔ اس طریقہ علاج کی کامیابی 99 فیصد یقینی ہوتی ہے اور اس میں محض 5 سے 10 منٹ صرف ہوتے ہیں۔