دعا زہرہ کاظمی کے لاپتہ کیس نے اپنی غیر معمولی نوعیت کی وجہ سے پاکستان کے مین اسٹریم میڈیا میں خاصی توجہ حاصل کی تھی۔ دعا زہرہ کراچی، پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک نابالغ لڑکی تھی، جو 16 اپریل 2022 کو اپنی رہائش گاہ سے لاپتہ ہوگئی تھی۔ تاہم اس کے کچھ دن بعد پتہ چلا کہ مبینہ طور پر اوکاڑہ، پنجاب میں ایک نوجوان سے دعا زہرہ کی شادی ہوئی تھی۔
اس کیس نے نہ صرف قوم کی دلچسپی کو اپنی لپیٹ میں لیا بلکہ کئی مہینوں تک خبروں کی ایک اہم خبر بھی بنا رہا۔ دعا زہرہ کے بہادر والد مہدی کاظمی نے ہار نہ مانی اور اپنی بیٹی کے بازیاب ہونے تک لڑتے رہے۔
حال ہی میں مہدی کاظمی نے ایک انٹرویو دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ زندگی کے انتہائی مشکل وقت سے گزرنے کے بعد اپنی بیٹی کے ساتھ نارمل زندگی کی نعمتوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی زندگی اپنے خوبصورت خاندان کے ساتھ بھرپور طریقے سے گزار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دعا زہرہ خوش و خرم ہیں اور زندگی کی تمام عام سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔ مہدی کاظمی نے مشکل وقت میں ساتھ رہنے پر میڈیا کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے شاہد ثقلین کا بھی شکریہ ادا کیا جو سوشل میڈیا کے لیے ان کا انٹرویو لے رہے تھے۔
انہوں نے بہادری سے کیس لڑنے پر جبران ناصر کا شکریہ ادا کیا۔ مہدی کاظمی کا کہنا تھا کہ جھوٹے نکاح کیس سمیت دونوں کیسز نومبر میں ختم ہو جائیں گے۔ مہدی کاظمی نے کہا کہ دعا زہرہ کے اغوا کا وقت ان کی زندگی کا سیاہ ترین دور تھا۔
اس موقع پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی دعا زہرہ اور دیگر تمام معصوم نوجوان لڑکیوں کے لیے دعائیں کیں کہ ﷲ تعالیٰ سب بیٹیوں کی حفاظت فرمائے٬ آمین۔