پاکستانی فنون لطیفہ اور انٹرٹینمنٹ کو اس سال کچھ بڑے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہمارے بہت سے تجربہ کار فنکار اس فانی دنیا سے رخصت ہو گئے اور ایک ایسا خلا چھوڑ گئے جس کا پُر ہونا آسان نہیں۔
گزشتہ روز ایک اور فنکار اکبر خان انتقال کر گئے جو ایک ایسے فنکار تھے جنہوں نے ہمیشہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ وہ ایک کثیر جہتی فنکار بھی تھے اور صرف ایک شعبے میں کام نہیں کیا۔ لوگوں نے ہمیشہ ان کے کام کو سراہا اور وہ فن، دستکاری اور تفریح کی دنیا میں رہتے تھے۔
اکبر خان ایک مصور تھے اور انہیں مجسمہ سازی سے گہرا لگاؤ تھا، انہوں نے مجسمے بنائے ہیں اور ان کا خیال تھا کہ مجسمہ سازی کے فن کو ملک میں مزید پہچان ملنی چاہیے۔ انہوں نے کچھ بہت بڑے پراجیکٹس میں کام کیا جن میں پری زاد، عشق زہے نصیب، دل ربا شامل ہیں اور بلبلے میں بطور مہمان بھی نظر آئے۔
ان کا گزشتہ روز کراچی میں انتقال ہوگیا جس سے انڈسٹری میں ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا۔ فن اور اداکاری کے شعبوں میں ان کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔ انا للہ و انا الیہ راجعون!