وسیم بادامی مشہور پاکستانی صحافی اور ٹیلی ویژن میزبان ہیں اور جنہوں نے اپنے سیاسی ٹاک شو 11th آور کے ذریعے شہرت حاصل کی۔ جنید جمشید کے ساتھ رمضان ٹرانسمیشن شانِ رمضان شروع کرنے کے بعد وسیم بادامی کی شہرت میں چار چاند لگ گئے جبکہ ان کے کرکٹ شو ہر لمحہ پرجوش کے ناظرین کی بھی ایک بڑی تعداد ہے۔ وہ اسکن اور بیوٹی برانڈ 'WB از ہیمانی' کی فرنچائز بھی چلاتے ہیں۔ وسیم بادامی کے سوشل میڈیا پر مداحوں کی بڑی تعداد ہے۔
حال ہی میں، وسیم بادامی دی ٹاک شو میں نظر آئے جس کی میزبانی حسن چوہدری کر رہے ہیں۔ وسیم بادامی نے حالیہ انٹرویو میں معروف ٹیلی ویژن اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے آخری دنوں کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔
وسیم بادامی کا کہنا تھا کہ میرے پاس عامر بھائی کے بہت سارے پیغامات اور وائس نوٹ ہیں، وہ اب بھی میرے پاس محفوظ ہیں۔ مجھے ان کے ساتھ اپنی آخری کال بھی یاد ہے۔ میں نے ان کی موت سے پندرہ دن پہلے انہیں فون کیا۔ ہم نے تفصیل سے بات کی، میں آپ سے چند باتیں شیئر کروں گا۔
میں لندن میں تھا اور وہ اس آخری تنازعہ سے نمٹ رہے تھے۔ وہ پہلے سے ہی کمزور حالت میں تھے، انہیں ہر طرف سے شدید ردعمل مل رہا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'بہت سے اینکرز نے مجھ سے ان کے بارے میں پوچھنے کی کوشش کی لیکن میں نے تنازعہ میں کچھ نہیں بولا، بلکہ میں نے انہیں فون کیا تو وہ بالکل ٹوٹ چکے تھے، میں نے انہیں زندگی میں اتنا کمزور نہیں پایا، وہ رو رہے تھے۔
میں نے انہیں مدد کا یقین دلایا، میں نے کہا، 'عامر بھائی، سب ٹھیک ہو جائے گا'۔ میرا انہیں آخری پیغام تھا، 'براہ کرم فون اٹھاؤ' لیکن انہوں نے نہیں اٹھایا۔ میں نے اپنے باہمی دوست منہاج کو بھی فون کیا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت کہاں ہیں، ہم ان سے نہیں مل سکے ہم ان کا سراغ نہیں لگا سکے کیونکہ انہوں نے اپنے تمام نمبر بدل دیے تھے، کسی کو ان کے ٹھکانے کا علم نہیں تھا۔
وہ ایک شاندار میزبان اور حیرت انگیز انسان تھے، ہم سب نے ان سے رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی سیکھی۔ کاش وہ زندہ ہوتے۔"