میٹرک کا رزلٹ تاخیر کا شکار کیوں ہورہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

اُردو وائر  |  Aug 15, 2023

جنگ نیوز نے میٹرک کے رزلٹ اور کنٹرولرز کی تبدیلی کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطبق محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے سندھ کے تعلیمی بورڈز میں میں ناظم امتحانات اور دیگر افسران کی بار بار تبدیلی کے کھیل کے باعث کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں میٹرک کے نتائج غیر معمولی تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں ۔ گزشتہ برس 2022ء میں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں میٹرک جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان 30؍ جولائی کو ہوا تھا جبکہ امتحانات کا آغاز 17؍ مئی سے ہوا تھا تاہم رواں سال 2023ء میں امتحانات کا آغاز 8مئی سے ہوا تھا لیکن امتحانات پہلے کرانے کے باوجود کراچی سمیت سندھ کے بیشتر تعلیمی بورڈز میٹرک کے نتائج جاری کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

ایک چیئرمین بورڈ نے جنگ کو بتایا کہ جب بورڈ کا کوئی ڈپٹی کنٹرولر متعلقہ وزیر کے پی اے سے ملتا تھا تو چند دن بعد اسے قائم مقام کنٹرولر کا خط مل جاتا تھا اور پھر محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے اسے چارج دینے کیلئے ہم پر دباؤ ڈالا جاتا تھا۔ محکمہ بورڈز و جامعات کی جانب سے نہ صرف ناظم امتحانات بار بار بدلتے رہے بلکہ چیئرمین سیکرٹریز اور دیگر افسران کی تبدیلی کا عمل بھی جاری رہا اور اس حوالے سے سندھ ہائیکورٹ کے او پی ایس، دہرے چارج اور ڈیپوٹیشن پر افسران کو تعینات نہ کرنے کی احکامات کی بھی خلاف ورزی کی گئی اور تو اور ایسے خلاف ضابطہ قواعد بنا دیئے گئے جس کے تحت ایک بورڈ کا افسر دوسرے بورڈ میں جاسکتا ہے جبکہ ہر بورڈ کا ایکٹ بلکل جدا ہے۔ اس وقت سندھ کے 8؍ تعلیمی بورڈز میں ایک بورڈ میں بھی مستقل کنٹرولر ، سیکرٹری اور آڈٹ افسر نہیں جبکہ میٹرک بورڈ کراچی واحد بورڈ ہے جس کے چیئرمین پروفیسر شرف علی شاہ مستقل ہیں مگر 4؍ ماہ بعد ان کی 3سالہ مدت بھی مکمل ہونے والی ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ محکمہ بورڈز و جامعات نے سندھ کے تعلیمی بورڈز میں مستقل چیئرمین کنٹرولر اور سیکرٹری کے تقرر کیلئے سرچ کمیٹی ہی تشکیل نہیں دی اور جو پرانی سرچ کمیٹی کے تحت پانچ بورڈز کے چیئرمین اور 3؍ بورڈز کے سیکرٹری کا میرٹ پر انتخاب ہوا اسے تقرر نامے ہی نہیں دیئے گئے۔ اس کے علاوہ میرپورخاص بورڈ نے 2022ء کے ضمنی امتحان بھی منعقد نہیں کرائےگئے اور فیل طالبعلم خاموشی سے بغیر امتحان دیئے پاس بھی ہوگئے۔ اسی طرح ایک اور بورڈ کے سالانہ امتحانات میں 40؍ ہزار طلبہ فیل ہوئے مگر ضمنی امتحانات میں صرف 5؍ ہزار طلبہ شریک ہوئے باقی 35؍ ہزار طلبہ بغیر امتحان دیئے کیسے پاس ہوئے یہ ایک راز ہے۔

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More