پاکستانی ڈراموں کی معروف اداکارہ صرحا اصغر کی جانب سے رواں ماہ کے آغاز میں 2 اگست کو کراچی میں واقع شارع فیصل تھانے میں عسکری 4 کے رہائشی عاصم کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی-
اداکارہ نے عاصم نامی شخص پر الزام عائد کیا تھا کہ اس مارکیٹ سے گھر واپس آتے ہوئے نہ صرف ان کا پیچھا کیا بلکہ ان پر آوازیں بھی لگائیں- یہاں تک یہ شخص ان کے گھر تک پہنچ گیا
اور جب انہوں نے خطرہ محسوس کرتے ہوئے گھر کے دروازے پر پہنچ کر گھنٹی بجائی تو ان کے شوہر لالہ عمر مرتضیٰ کے باہر نکلنے پر عاصم نہ صرف ان سے لڑنے لگا بلکہ گھر میں گھس کر ہاتھا پائی بھی کی جس دوران اداکارہ کے کپڑے بھی پھٹ گئے-
شور کی آواز سن کر محلے والے بھی جمع ہوگئے اور ان سب نے مل کر عاصم کو پکڑ لیا-
ایس ایچ او شاہراہ فیصل ملک مرتضیٰ کے مطابق صرحا اپنے شوہر عمر مرتضی اور دیگر اہل خانہ کے ہمراہ ملزم عاصم کو لے کر خود تھانے آئیں اور مقدمہ درج کرایا تھا۔
تاہم شاہراہ فیصل کے شعبہ تفتیش کے انچارج انسپکٹر جاوید ببر کا کہنا ہے کہ ملزم کو پولیس کے حوالے کرنے اور مقدمہ درج کروانے کے بعد صرحا اور ان کے شوہر کبھی تھانے نہیں آئے-
دوسری جانب جب ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات کو مسترد کردیا جبکہ اس موقع پر بھی خاتون جج کے طلب کرنے کے باوجود اداکارہ ان کے شوہر نہ تو عدالت میں پیش ہوئے اور نہ ہی ملزم کے خلاف کوئی عینی شاہد یا پھر کوئی ثبوت وغیرہ پیش کیا-
اُنہوں نے بتایا کہ اگلے روز ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا تو عاصم نے تمام الزامات سے انکار کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مدعیہ کے عدالت میں پیش نہ ہونے کے باعث عدالت نے بھی ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کردیا-
واضح رہے کہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عاصم اداکارہ صرحا اصغر کا پڑوسی ہے جبکہ اگر مدعی تعاون نہ کرے تو ایف آئی آر خارج بھی ہوسکتی ہے-