سہیل وڑائچ ایک معروف صحافی اور تجزیہ کار ہیں جنہیں ہم تقریباً ہر روز اس وقت اپنی ٹیلی ویژن اسکرین پر ضرور دیکھتے ہیں جب وہ چیزوں کے بارے میں اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتے ہیں۔ اگرچہ وہ زیادہ تر اپنے شو ایک دن جیو کے ساتھ اور اپنی میزبانی کے انوکھے انداز کے لیے مشہور ہیں جو گزشتہ برسوں میں ان کے پہچان بن گئی ہے۔ انہوں نے سیاست دانوں، اداکاروں کے ساتھ ساتھ کھیلوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے انٹرویوز بھی کیے ہیں۔
گزشتہ روز سہیل وڑائچ عائشہ جہانزیب کے پروگرام چاکلیٹ ٹائمز کے مہمان تھے جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے تجربات اور جب وہ کام کر رہے ہوتے ہیں تو کیمرے کے پیچھے کیا ہوتا ہے اس کے بارے میں بتایا۔
ان سے ان اداکاراؤں کے تمام انٹرویوز کے بارے میں پوچھا گیا جو انہوں نے کیے ہیں اور وہ ان کے طرز زندگی میں گہرا غوطہ لگاتے نظر آتے ہیں اور یہ کہ اداکاراؤں کے انٹرویوں سیاستدانوں کے انٹرویو کرنے سے کیسے مختلف ہے۔
سہیل وڑائچ نے انکشاف کیا کہ سیاستدان ہمیشہ تیار رہتے ہیں اور وہ ان کے استقبال کے لیے باہر آتے ہیں جب کہ اداکارائیں عموماً وقت پر تیار نہیں ہوتیں اور انہیں انتظار بھی کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ اپنے دروازے کھول سکیں۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اداکاراؤں کو اپنا میک اپ کروانے میں کافی وقت لگتا ہے اور پھر کئی بار ان کو جو کھانا پیش کیا جاتا ہے وہ اداکارہ کے عملے کی طرف سے ان کی اپنی ٹیم ترتیب دیتی ہے۔
سہیل وڑائچ نے ایک اور دلچسپ راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ عموماً اداکاراؤں ماڈل کا 2 سے 3 گھنٹے ضرور انتظار کرنا پڑتا ہے جبکہ سیاستدان انتظار نہیں کرواتے- یہاں تک کہ میں نے پہلا انٹرویو نرما کا کیا تھا اس میں مجھے 3 بجے کا ٹائم دیا گیا لیکن وہ خود 6 بجے آئیں انٹرویو کے لیے-