کئی ابتدائی اشارے یا وارننگ ایسی ہیں جو آپ کو ہارٹ اٹیک سے محفوظ رکھ سکتی ہیں بس شرط یہ ہے ایک ماہ پہلے ظاہر ہونے والے ان اشاروں پر آپ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں- دل کو خون کی فراہمی اگر اچانک بند ہوجائے تو یہ حالت جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے- دل میں خون کی کمی دل کے پٹھوں کو شدید نقصان پہنچاسکتی ہے جس کا سبب ہارٹ اٹیک ہوسکتا ہے- لیکن اس ہارٹ اٹیک کی چند نشانیاں ایک ماہ قبل ہی ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں- اگر آپ مندرجہ ذیل میں موجود ان 5 نشانیوں کو معمولی نہ سمجھتے ہوئے بروقت ڈاکٹر سے رجوع کریں تو آپ دل کے دورے سے بچ سکتے ہیں-
ٹانگوں میں درد
BHF سینٹر آف ریسرچ ایکسی لینس میں کارڈیالوجی کے پروفیسر ڈیوڈ نیوبی کہتے ہیں کہ اگر آپ چلتے وقت اپنے پنڈلیوں میں گرفت اور درد کا احساس محسوس کرتے ہیں، تو یہ آپ کو اپنے ڈاکٹر کو ضرور بتانا چاہیے- یہ بھی ایک نشانی ہوسکتی ہے ہارٹ اٹیک کی قبل از وقت- تاہم یہ تمباکو نوشی کرنے والوں اور ذیابیطس کے شکار لوگوں میں سب سے زیادہ عام ہے۔
بازو میں درد
بازو میں درد دل کے دورے کی علامت ہو سکتا ہے۔ پروفیسر نیوبی کا کہنا ہے کہ"اگر آپ کا درد بازو سے نیچے جا رہا ہے، خاص طور پر بائیں بازو، یا گردن میں تو اس کا زیادہ تعلق دل سے ہوسکتا ہے۔ اگر یہ دور نہیں ہوتا ہے تو آپ کو اپنے معالج سے فوری مشورہ کرنا چاہیے-
ٹخنوں میں سوجن
پروفیسر نیوبی کہتے ہیں: "اسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے، خاص طور پر اگر آپ کے ٹخنے واقعی بہت بڑے یا زیادہ سوجے ہوئے ہو جائیں، کیونکہ یہ دل کی ناکامی کی علامت ہو سکتی ہے- لیکن یہ بہت عام ہے اور اس کی بہت سی دوسری وجوہات بھی ہیں۔ مثال کے طور پر، بلڈ پریشر کی دوائیں ٹخنوں میں سوجن کا باعث بن سکتی ہیں۔"
پیٹ میں درد یا بدہضمی
بدہضمی کی قسم کا درد یا آپ کے سینے یا پیٹ میں جلن کا احساس دل کا دورہ پڑنے یا دل کے متعلقہ مسائل کی علامت ہو سکتا ہے۔ اس لیے اس نشانی کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے اور بروقت ڈاکٹر کو مطلع کریں تاکہ فوری جانچ کے بعد آپ کا درست علاج شروع ہوسکے-
بیماری کا احساس
برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ واضح طور پر ہر متلی دل کے دورے کے برابر نہیں ہوتی- لیکن اگر آپ کو سینے میں درد بھی ہو رہا ہے تو خطرے کی گھنٹی بجنی چاہیے۔ پروفیسر نیوبی کا کہنا ہے کہ: "اگر آپ کو سینے میں شدید درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہاں تک کہ جب آپ کچھ نہیں کر رہے ہوتے اور آپ بیمار بھی محسوس کر رہے ہوتے ہیں، تو یہ ڈاکٹر سے رابطے کا وقت ہے۔"