چینی شہری نے چیلنج پورا کرنے کے چکر میں منہ میں بلب پھنسا لیا٬ متاثرہ شخص کی ویڈیو وائرل

اُردو وائر  |  Aug 01, 2023

ایک چینی شخص ژی جیانگ کے ایک ہسپتال کے ایمرجنسی روم میں لایا گیا جس کے منہ سے ایک لائٹ بلب کا صرف سکرو بیس ہی باہر تھا جبکہ باقی بلب اس کے منہ میں پھنس چکا تھا، اور یہ سب ایک مضحکہ خیز آن لائن چیلنج کا نتیجہ تھا-

25 جولائی کو چین کے صوبے ژی جیانگ کے علاقے یویاو سٹی کے فائر اینڈ ریسکیو بریگیڈ کے فائر فائٹرز کو اب تک کے سب سے عجیب و غریب ریسکیو کیسز میں سے ایک کا سامنا کرنا پڑا۔

ایک مقامی آدمی، جسے صرف مسٹر چن کہا جاتا ہے، ان کے سٹیشن میں گھس آیا اور انہیں کچھ سمجھانے کی کوشش کی۔ تاہم، اس شخص کا منہ ٹی شرٹ سے ڈھکا ہوا تھا، اور الفاظ کے بجائے، وہ صرف دبی ہوئی آوازیں ہی نکال سکتا تھا۔

عارضی ماسک کو ہٹانے کے بعد، اس کی غیر معمولی بات کی وجہ واضح ہوگئی - اس کے منہ سے ایک ایل ای ڈی لائٹ بلب چمک رہا تھا اور اسے ہٹانے میں مدد حاصل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ بدقسمتی سے، فائر مین کے لیے یہ بہت مشکل کام ثابت ہوا۔

اس شخص کے منہ کا معائنہ کرنے اور صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد، فائر مین نے فیصلہ کیا کہ شیشے کے بلب کو باہر نکالنا بہت مشکل تھا، کیونکہ اگر شیشہ پھٹ جاتا ہے تو اس شخص کے منہ کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

چنانچہ وہ مسٹر چن کو قریبی Yuyao People's Hospital لے گئے، جہاں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے محسوس کیا کہ وہ شخص اپنا منہ اتنا چوڑا نہیں کھول سکتا کہ وہ لائٹ بلب کو محفوظ طریقے سے نکال سکے۔ اس لیے انہوں نے اس کے جبڑے کو ایک طرف سے ہٹانے اور شیشے کے بلب کو نکالنے کے لیے ایک خاص منہ کھولنے والا آلہ استعمال کیا۔

بالآخر سکون کی سانس لینے کے بعد، چن نے ڈاکٹروں کو بتایا کہ تقریباً دو گھنٹے قبل اس کے منہ میں لائٹ بلب پھنس گیا تھا۔ اس نے خود اسے نکالنے کی کوشش کی تھی، لیکن وہ اپنا منہ اتنا نہیں کھول سکا کہ شیشے کا بلب اس کے دانتوں کو محفوظ طریقے سے بائی پاس کر سکے۔ اسے نگلنے اور بولنے میں دشواری تھی، اس لیے اس نے پیشہ ورانہ مدد لینے کا فیصلہ کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ چن نے منہ میں بلب لینے کا ایسا انوکھا کام اس لیے کیا کیونکہ اس نے ایسا ایک شخص کو ویڈیو میں کرتے دیکھا- ویڈیو میں نظر آنے والے شخص سے متاثر ہوکر سوچا شاید میں بھی ایسا کرسکتا ہوں لیکن یقیناً اب اسے جواب مل چکا ہے-

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More