تین قسم کے سسر ہوتے ہیں آپ کیسے سسر ہیں؟ ندا یاسر کا سینیر اداکار منور سعید کے ساتھ توہین آمیز رویہ٬ صارفین بھڑک اٹھے

اُردو وائر  |  Jul 31, 2023

سینئر اداکاروں کو ہماری انڈسٹری نے بہت سے پہلوؤں سے نظر انداز کیا ہے۔ ہم عام طور پر دیکھتے ہیں کہ اس عمر کے افراد کے لیے کوئی اچھے کردار نہیں لکھے گئے ہیں، نہ ہی ان کے ٹریکس کے لیے کوئی نئی چیز شامل کی گئی ہے۔

بڑی عمر کے اور پرانے اداکاروں کو عموماً ایوارڈ کیٹیگریز میں بھی بڑی حد تک نظر انداز کر دیا جاتا ہے اور وہ انڈسٹری کے گلیز اور گلیم کے درمیان صرف پس منظر میں چھپ جاتے ہیں۔ ہمارے کئی سینئر سٹارز نے نوجوانوں کی طرف سے بے عزتی اور بدتمیزی کی شکایت کی ہے۔

کئی بار یہ چیزیں بس ہوتی رہتی ہیں اور ہر کوئی ان کو نظر انداز کر دیتا ہے۔ ایسا ہی کچھ منور سعید کے ساتھ بھی حال ہی میں ہوا جو آج کل کے مشہور ڈرامے بے بی باجی میں باپ کا کردار ادا کر رہے ہیں، اور ایک بہت ہی سینئر اداکار ہیں جو کہ سینکڑوں پروجیکٹس کرچکے ہیں۔

گزشتہ روز بے بی باجی کی کاسٹ ندا یاسر کے شو میں اپنے ڈرامے کی تشہیر کر رہی تھی اور اس موقع پر منور سعید کو میزبان کی طرف سے نہ صرف نظر انداز کیا گیا بلکہ سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ ندا یاسر نے ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک بھی کیا۔

ندا یاسر نے پروگرام کے دوران سینیر اداکار بزرگ اداکار منور سعید سے سوال کیا کہ دنیا میں تین قسم کے سسر ہوتے ہیں ایک انتہائی سخت جو گھر میں ہر وقت غصے میں ہوتے ہیں٬ دوسرے ٹھرکی جو خواتین کو گھر تک چھوڑ کر آتے ہیں اور تیسرے مہربان قسم کے تو آپ کس قسم کے سسر ہیں؟

ندا یاسر کے اس سوال کو صارفین نے سخت ناپسند کیا اور اسے منور سعید کی بےعزتی اور توہین قرار دیا-

صارفین کا کہنا تھا کہ ندا کو پہلے اپنے سینیرز کی عزت کرنا سیکھنا چاہیے اور ہمیں منور سعید صاحب سے شرمندگی ہورہی ہے ندا کے اس تضحیک آمیز رویے پر-

بعض صارفیں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس قسم کا سوال تو کوئی غیر تعلیم یافتہ انسان ہی پوچھ سکتا ہے- شو میں بری طرح منور سعید کو نظر انداز کیا گیا ہے اور ندا کو ابھی دماغی طور پر بھی بڑا ہونے کی ضرورت ہے-

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More