بھارتی سیلابی ریلے میں پانی کے ساتھ ساتھ بارودی سُرنگیں اور جنگلی زہریلے سانپ بھی بہہ کر پاکستان آگئے ہیں- ان سانپوں اور سرنگوں نے دریائے راوی اور نالہ ڈیک کے کنارے آباد مکینوں کو خوف میں مبتلا کردیا ہے-
یہ بارودی سرنگیں پرمقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے بچھائی گئی تھیں جبکہ ان کے ساتھ جنگلی سانپ بھی بہہ کر آئے٬ یہ سیلابی ریلہ نالہ ڈیک اور نالہ بئیں سے ہوتے ہوئے دریائے راوی سے گزرا-
سیلابی ریلہ تو گزر گیا لیکن اب خوفناک صورتحال یہ ہے کہ نالہ ڈیک اور نالہ بئیں سمیت راوی کنارے کی آبادی ان بارودی سرنگوں اور زہریلے سانپوں کی زد میں ہے۔
ایک ماہ کے دوران سانپوں کے ڈسنے کی وجہ سے 2 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے جبکہ 40 سے زائد افراد اسپتال پہنچ چکے ہیں- جبکہ اس دوران 10 بھارتی ساختہ بارودی سرنگیں اور بم بھی برآمد ہوئے ہیں-
شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی بارودی سرنگوں اور سانپوں سے انہیں محفوظ رکھنے کے لیے متاثرہ علاقوں میں فوری ریسکیو آپریشن شروع کرے اور سرحدی علاقوں میں قائم ڈسپنسریوں میں اینٹی اسنیک انجکشنز کی فراہمی کو یقینی بنائے۔