ترکیہ کے معروف شیف بوراک اوزدیمیر کا اپنے والد سے تنازع عروج پر ہے اور اس حوالے سے مسلسل خبریں میڈیا کی زینت بن رہی ہیں کہ اسی دوران بوراک کے حوالے سے ایک نئی انداز کی خبر سامنے آگئی۔ ترک شیف پہلی مرتبہ انگور کے پتوں سے بنے کھانے کے برتن کو اٹھانے میں ناکام ہوگئے۔ اس سے قبل وہ اس کام میں مہارت رکھتے تھے۔
کھانے کی ڈش کا بڑے پتیلے کو اٹھانے یا پھیرنے میں ناکامی پر سوشل میڈیا پر ان کے پیروکاروں نے کہا ہے ک حالیہ تنازع کی وجہ سے بوراک کو نفسیاتی اور صحت کے دیگر مسائل کا شکار ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے روز مرہ کے کام کو انجام دینے میں بھی مشکل کا شکار ہو رہے ہیں۔
واضح رہے بوراک کا اپنے والد کے ساتھ تنازع چل رہا ہے۔ انہوں نے اپنے والد کے خلاف مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔ انہوں نے والد پر الزام لگایا کہ ان کے علم میں لائے بغیر ان کے نام کو غیر ملکی تاجر کو فروخت کردیا گیا۔
سوشل میڈیا پر بوراک کے بہت سے فالوورز نے یہ بھی کہا کہ برتن کا سائزبڑا تھا جس کی وجہ سے وہ اس کی منتقل کرنے میں ناکام ہوگئے۔ یہ ناکامی ان کو لاحق نفسیاتی مسائل کی نشاندہی نہیں کرتی۔
قبل ازیں ’’سی زیڈ این بوراک‘‘ ریسٹورنٹ چین کے مالک بوراک اوزدیمیر کے والد نے اپنے بیٹے کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے بیٹے نے فروری میں آنے والے زلزلہ کے متاثرین کی مدد صرف پروپیگنڈے اور نفع کمانے کے لیے کی تھی۔