گاؤں سے آئے کسان کا کارنامہ - فلیٹ کی بالکونی میں جانور پالنا شروع کردیے٬ مگر پھر وہ ہوا جو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا

اُردو وائر  |  Jul 26, 2023

ایک چینی کسان جو حال ہی میں صوبہ سیچوان میں اپنے دیہی گھر سے شہری اپارٹمنٹ کی عمارت میں منتقل ہوا تھا جب اس نے اپنی بالکونی میں سات بچھڑوں کی پرورش شروع کی تو اپنے نئے پڑوسیوں کو حیران کر ڈالا۔

تصور کریں آپ ایک شہری رہائشی کمپلیکس کی بالائی منزلوں پر رہتے ہیں اور ایک صبح جاگتے ہی گائے کی بو اور کھاد کی خوشبو آئے تو آپ کا کیا حال ہوگا۔ صوبہ سیچوان میں سینکڑوں لوگوں کا یہ چونکا دینے والا تجربہ تھا جو یہ جان کر حیران رہ گئے کہ ان کے ایک نئے پڑوسی نے اپنے چھوٹے سے 5ویں منزل کے اپارٹمنٹ کی بالکونی میں مویشی پالنا شروع کر دیے ہیں۔

یہ شخص حال ہی میں ایک گاؤں سے نقل مکانی کر کے آیا تھا اور پالتو جانوروں کے طور پر پالنے کے لیے اپنے ساتھ سات گائے کے بچھڑے لائے تھے۔ لیکن ان بچھڑوں کی مسلسل بدبو سے ناراض ہو کر، بہت سے رہائشیوں نے حکام کو فون کردیا، اور یوں جانوروں کو ان کے نئے گھر سے پہلے ہی دن زبردستی ہٹا دیا گیا۔

اپارٹمنٹ کی بالکونی میں بچھڑوں کی ویڈیوز ٹک ٹاک کے چینی ورژن ڈوئین پر گردش کر رہی ہیں اور جب کہ زیادہ تر ردعمل مزاحیہ آرہے ہیں، کچھ صارفین نے نشاندہی کی کہ اس مخصوص اپارٹمنٹ کمپلیکس کے بہت سے رہائشیوں نے اپنی ساری عمر دیہی ماحول میں گزاری ہے، اس لیے انہیں صرف سبزیاں اگانا اور جانوروں کی پرورش کرنا ہی آتا ہے۔

ایک شخص نے تبصرہ کیا، "وہاں کے لوگوں نے اپنی زندگی دیہی علاقوں میں گزاری ہے، اور وہ مرغیوں کو پالنے اور اپنے صحن میں سبزیاں لگانے کے عادی تھے۔"

دلچسپ بات یہ ہے کہ جنوری میں اسی اپارٹمنٹ کمپلیکس کے کچھ رہائشیوں نے شکایت کی تھی کہ بہت سے لوگ اپنے اپارٹمنٹس میں شور مچانے والی مرغیاں پال رہے ہیں، جس سے ان کے پڑوسیوں کو تکلیف ہو رہی ہے۔

جہاں تک اس کسان کا تعلق ہے جو اپنی چھوٹی گائیں اپنے ساتھ بڑے شہر میں لے کر آیا تھا، مقامی خبر رساں اداروں نے رپورٹ کیا ہے کہ اس کی وجہ سے پراپرٹی مینجمنٹ کو ہائی الرٹ کر دیا ہے اور سیکورٹی گارڈز کو بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، کیونکہ یہ کسان بار بار مویشیوں کو چھپ کر اپنی 5ویں منزل پر موجود اپارٹمنٹ میں داخل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More