آسٹریلیا میں گزشتہ ہفتے سے ایک پراسرار اور نامعلوم دھاتی چیز کے بارے میں بحث جاری ہے۔ یہ گول شکل کی مشین نما چیز ریاست "ویسٹرن آسٹریلیا" کے دور دراز گرین ہیڈ ساحل سمندر پر آگئی ہے۔ یہ علاقہ دارالحکومت پرتھ سے 250 کلومیٹر سے زیادہ دور ہے۔ مقامی باشندوں نے اسے تلاش کیا اور پولیس کو مطلع کیا۔
العریبیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق پولیس نے آسٹریلیا کی سب سے بڑی ریاست کے باشندوں کو یقین دلایا کہ وہ مختلف حکومتی اور وفاقی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اس چیز کی نوعیت اور اصلیت کا تعین کرنے کے لیے ایک مشترکہ کوشش میں حصہ لے رہی ہے۔ اس چیز کی نوعیت جاننے کے لیے مسلح افواج نے آسٹریلیا کی خلائی ایجنسی کے ساتھ مشترکہ طور پر تفتیش شروع کردی ہے۔ یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ چیز گزشتہ بارہ مہینوں کے دوران بحر الکاہل میں کسی وقت گرنے والے میزائل کے لیے ایندھن کا ٹینک رہا ہے۔ آسٹریلوی خلائی ایجنسی نے اظہار خیال کیا کہ یہ چیز ممکنہ طور پر کسی غیر ملکی خلائی لانچ گاڑی سے کا کوئی حصہ ہے۔ تاحال اس چیز کی حقیقت معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر تانبے کے رنگ کا سلنڈر ایندھن کے لیے تھا تو یہ کسی ہندوستانی میزائل کا حصہ ہو سکتا ہے اور اس میں زہریلا مادہ ہو سکتا ہے۔ اس میں موجود سیریل نمبر سے یہ بھی ظاہر ہو سکتا ہے کہ یہ ملائیشیا کے اس طیارے کا ایک حصہ ہے جو دورانِ پرواز غائب ہو گیا تھا۔ 2014 میں چین سے جانے والی ملائشین طیارے کی اس پرواز میں 239 مسافر سوار تھے۔ تاہم جیفری تھامس نے اس امکان کو مسترد کردیا ہے۔
آسٹریلوی نیشنل یونیورسٹی کے ماہر فلکیات بریڈ ٹکر نے آسٹریلوی اخبار دی ایج کے ساتھ ایک انٹرویو میں خبردار کیا تھا کہ کیبلز اور ٹیپوں سے بھری ہوئی یہ چیز خلائی راکٹ کے ذریعے ضائع ہونے والا ایندھن کا ٹینک ہو سکتا ہے۔
آسٹریلوی خلائی ایجنسی نے ایک ٹویٹر بیان میں کہا ہے کہ وہ ڈیوائس کی شناخت کرنے کی کوشش میں دیگر بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایجنسی نے کہا یہ کسی غیر ملکی خلائی لانچ گاڑی کا حصہ ہوسکتا ہے۔