کہتے ہیں آج کل کی بیٹیاں بیٹوں سے زیادہ فرمانبردار اور ذمہ دار ثابت ہورہی ہیں اور اس کا عملی ثبوت بھی اسلام آباد کی چار بہنوں کی صورت میں ہمارے سامنے ہیں جو اپنے والد کا کاروبار سنبھال رہی ہیں-
طوبیٰ، ایمن، سدرہ اور ہاجرہ مل کر اپنے والد اور دادا کا لکڑی کا خاندان کاروبار سنبھال رہی ہیں-
لکڑی سے فرنیچر تیار کرنا کوئی آسان کام نہیں، اس کے لیے بڑی بڑی مشینوں پر کٹائی کرنے کے ساتھ ساتھ بازار سے لکڑی کی خریداری سمیت تمام کام مشقت اور محنت والے ہوتے ہیں-
لیکن یہ چاروں بہنیں لکڑی کی خریداری سے لے فرنیچر کی تیاری اور اس کی ڈلیوری تک تمام کام خود سرانجام دیتی ہیں-
آغاز میں ان بہنوں کی رہنمائی ان کے بیمار والد نے کی لیکن اب یہ بہنیں خود بھی ماہر ہوچکی ہیں- ان بہنوں نے تمام مہارت یو ٹیوب اور اپنے والد سے سیکھ کر حاصل کی-
ایمن کا کہنا ہے کہ اُن کے والد نے بچپن سے ہی اُنھیں بیٹوں کی طرح پالا ہے۔ اُنھیں کبھی یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ ہم کسی سے کم ہیں۔ ان کے مطابق ’ہم نے جب ابو کو بتایا کہ ہم یہ کام کرنا چاہتی ہیں تو اُنھوں نے ہمیں کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں ہے جیسے تم لوگوں کو ٹھیک لگتا ہے کرو۔ اب اکثر ہم جب بھی کوئی نئی مشین لاتی ہیں تو ابو بولتے ہیں کہ یہ کیسے چلاؤ گی اور ہم ہنس کر بولتے ہیں کہ کر لیں گے۔‘
یہ بہنیں ایسا فرنیچر ڈیزائن کرتی ہیں جس کا اس وقت رواج بھی موجود ہو اور ماہانہ 15 سے 20 آرڈر وصول کرتی ہیں- اپنا معیار برقرار رکھنے کے لیے زیادہ آرڈر قبول نہیں کیے جاتے-