ٹانسلز کی بیماری آپریشن کروانے کا مشورہ دیا جانا ایک انتہائی عام بات ہے- لیکن اگر آپ تھوڑی سی کوشش کریں تو ٹانسلز کے آپریشن سے بچ بھی سکتے ہیں اور اس سلسلے میں پھٹکری آپ کی مددگار ثابت ہوسکتی ہے-
پھٹکری کے نام سے تو ہم سب لگ ہی واقف ہوں گے اور اس کا استعمال عام طور پر پانی کی ٹنکیوں میں پانی کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے یا پھر شیو کے بعد بطور اینٹی سیپٹک کیا جاتا ہے- مگر یہ سستی چیز اپنے اندر بہت سارے ایسے فوائد کا حامل ہے جس کے بارے میں جاننے سے ہم بڑے بڑے فوائد حاصل کر سکتے ہیں-
اس ایک بڑا فائدہ ٹانسلز کی بیماری میں اٹھایا جاسکتا ہے- ٹانسلز یا گلے کے غدود کا بڑھ جانا ایک انتہائی تکلیف دہ مرض ہوتا ہے اور اس میں مریض کو گلے میں شدید تکلیف سامنا ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مستقل بخار بھی ہو جاتا ہے- مگر اس بیماری کو پھٹکری کے استعمال سے فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے- اس کے لیے ایک چٹکی پھٹکری اور ایک چٹکی ہلدی کو نیم گرم پانی میں ایک گلاس میں ملا لیں اور اچھی طرح مکس کر کے دن میں تین بار اس سے غرارے کریں اس سے نہ صرف گلے کے بڑھے ہوئے غدود کی سوزش میں آرام ہو گا اور درد کم ہو گا-
ٹانسلز کے علاوہ پھٹکری ایکنی اور کیل مہاسوں کے خاتمے کے لیے بھی اہم کردار ادا کرسکتی ہے-ایکنی کی صورت میں پھٹکری کو پیس کر پانی کے ساتھ ملا کر ایک پیسٹ بنا لیں اور اس کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر چہرے پر کریں جلد ہی ایکنی سے نجات مل جائے گی- اسی طرح کیل مہاسوں کی صورت میں پھٹکری کا پیسٹ بنا کر 20 منٹ تک جلد پر لگا رہنے دیں اور اس کے بعد صاف پانی سے دھو لیں ۔ کیل مہاسے صاف ہو جائيں گے-
اس کے علاوہ پھٹکری عمر کے اثرات کے خاتمے کے لیے بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے- پھٹکری کو پیس کر انڈے کی سفیدی اور پانی میں ملا کر چہرے پر لگا لیں اور آدھے گھنٹے تک لگا رہنے دیں اور اس کے بعد صاف پانی سے دھو لیں چہرے کی چھریاں صاف ہو جائیں گی اور اس سے جلد بھی صاف اور شفاف ہو جاتی ہے-
پھٹکری کے بےشمار فوائد ہیں اور ان تمام کا ذکر یہاں کرنا ممکن نہیں٬ تاہم انٹرنیٹ پر موجود اس حوالے سے مستند آرٹیکلز کے ذریعے مکمل معلومات حاصل کی جاسکتی ہے-