کیلا بچوں، بڑوں اور بزرگوں کا پسندیدہ پھل اور سب کے لیے یکساں مفید غذا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ کیلے کھانے سے ہائی بلڈ پریشر سمیت متعدد طبی شکایات سے بچا جا سکتا ہے۔
جنگ نیوز کا کیلے کے فوائد پر مبنی اپنی ایک رپورٹ میں کہنا ہے کہ غذائی ماہرین کے مطابق کیلے میں سیب سے زیادہ وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں جبکہ کیلا سال کے 12 مہینے دستیاب رہنے والا ایسا پھل ہے جو زیادہ مہنگا بھی نہیں ہوتا۔
غذائیت سے بھر پور پھل، ایک عدد کیلے میں 105 یا 89 کیلوریز (حجم کے مطابق)، 75فیصد پانی، 23فیصد کاربوہائیڈریٹس، 1 فیصد پروٹین، 9 فیصد پوٹاشیم، 33 فیصد وٹامن بی 6، 8 فیصد میگنیشیم، 31 فیصد فائبر ، 11 فیصد وٹامن سی جبکہ پانی کی مقدار بھی پائی جاتی ہے۔
کیلے میں میگنیشیئم، پوٹاشیئم، مینگنیز، فائبر، پروٹین اور وٹامن B6 اور C پائے جانے کے سبب یہ بلڈ پریشر کو کم کرنے سمیت کینسر کے امکانات اور دل کے دورے کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کیلے کا روزانہ استعمال انسانی صحت پر حیرت انگیز اثرات کا سبب بنتا ہے، اس کے استعمال سے نظامِ ہاضمہ بہتر، ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے، اگر روزانہ کی بنیاد پر دو کیلوں کا استعمال کر لیا جائے تو اس پھل کے مکمل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
کیلے کے استعمال سے صحت پر آنے والے دیگر فوائد درج ذیل ہیں۔
انرجی کا بہترین ذریعہ
ورزش کے دوران جسمانی توانائی استعمال ہوتی ہے جسے حاصل کرنے کے لیے اکثر اوقات انرجی ڈرنکس کا استعمال کیا جاتا ہے۔
انرجی ڈرنکس صحت پر مضر اثرات مرتب کرتی ہیں لہٰذا انرجی ڈرنکس کے بجائے اگر اس دوران کیلوں کا استعمال کر لیا جائے تو یہ عادت نہایت مفید ثابت ہوتی ہے۔
ذیابطیس کو روکنے میں مددگار
تحقیق کے مطابق کیلے میں تین قسم کی قدرتی شوگر پائی جاتی ہے جو کہ گلوکوز، فرکٹوز اور سکروز ہیں، یہ سب جسم میں چربی اور کولیسٹرول کے بغیر طاقت فراہم کرتی ہیں۔
دوسری جانب زیادہ فائبر والی خوراک کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابطیس کے خطرے کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے تاہم ذیابطیس کے شکار افراد کو چاہیے کہ وہ اعتدال کے ساتھ کیلے کا استعمال لازمی کریں۔
ہاضمے کو بہتر بناتا ہے
کیلے میں ریشہ اور پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، یہ دو غذائی اجزاء باقاعدگی سے ہاضمے کی حفاظت کرتے ہیں، ایک درمیانہ کیلا ایک شخص کی روزانہ کی ضروریات کا تقریباً 10 فیصد فائبر فراہم کرتا ہے۔
سبز رنگ کے کیلے کھانے سے ہاضمے کو نقصان پہنچ سکتا ہے جس کے بعد آنتوں میں جراثیم پیدا ہوسکتے ہیں، سبز کیلوں سے اجتناب کریں۔
وزن میں کمی کا سبب
کیلوں میں کیلوریز کی مقدار کم اور فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کے سبب یہ پھل وزن میں کمی کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے، ایک کیلے میں تقریباً 100 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق دن میں کسی بھی وقت کھانے کے ساتھ ایک کیلا کھا لینے سے بے وقت کی بھوک کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے، اگر بھوک زیادہ لگنے کی وجہ سے آپ کا وزن تیزی سے بڑھ رہا ہے تو ناشتہ کرنے کے بعد ایک کیلا کھا لیا کریں، بے وقت کی بھوک میں افاقہ ہوگا۔
گردوں کی صحت میں بہتری
کیلے کا شمار ان پھلوں میں کیا جاتا ہے جو گردوں کے کینسر کے خطرات کو کم کرتے ہیں کیوں کہ یہ اینٹی آکسیڈنٹس فینولیکس سے بھرپور ہوتے ہیں، کیلوں میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ گردوں کے لیے بھی فائدہ مند ہیں اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
حمل کے دوران مفید پھل
حمل کے دوران اکثر خواتین کو پاؤں کے پٹھوں میں کھنچاؤ اور درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس درد اور کھنچاؤ کو کم کرنے کے لیے کیلے بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
کیلے کا استعمال ’مارننگ سِکنس‘ یعنی صبح اٹھتے ہی محسوس ہونے والی متلی کو کم کرتا ہے، اس میں شامل وٹامن بی 6 بچے کی نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔