پاکستان ٹیلی ویژن کے کئی یادگار ڈراموں میں کردار ادا کرنے والے حسام قاضی کی زندگی کا سفر 3 جولائی 2004ء کو تمام ہوگیا تھا۔ لیکن یہ ایک ایسا اداکار تھا جس کی اچانک موت نے پوری شوبز انڈسٹری کو ہلا کر رکھ دیا تھا-
اے آر وائی کے مطابق 1961 میں پیدا ہونے والے حسام قاضی کا تعلق کوئٹہ سے تھا۔ وہ 42 سال کی عمر میں کراچی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ حسام قاضی نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز ڈراما "خالی ہاتھ” سے کیا تھا۔ اس دور میں پی ٹی وی کے بہترین اداکاروں، باکمال ہدایت کاروں کی کہکشاں میں کئی نام شامل تھے جن میں کاظم پاشا کے ڈراما سیریل "چھاؤں” کی بدولت حسام قاضی بھی جگہ پانے میں کامیاب ہوئے۔ اس ڈرامے نے انھیں پاکستان بھر میں شہرت دی۔
حسام قاضی نے زمانہ طالبِ علمی میں اداکاری کا آغاز کیا تھا۔ وہ کامرس کے طالب علم تھے اور ماسٹرز کی ڈگری لینے کے بعد انھوں نے کوئٹہ کے ایک کالج میں لیکچرار کے طور پر عملی زندگی شروع کی تھی۔ لیکن تدریس کے شعبے میں مصروفیات کے ساتھ ان کا اداکاری کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ وہ پی ٹی وی کے کوئٹہ مرکز کے ان اداکاروں میں سے ایک تھے جنھیں ان کے خوب صورت لب و لہجے، دھیمے انداز کی وجہ سے پسند کیا گیا اور ان کی اداکاری نے ناظرین کو اپنی جانب متوجہ کیا۔
حسام قاضی کے مشہور ڈرامہ سیریلوں میں ماروی، چاکرِ اعظم، ایمرجنسی وارڈ، کشکول شامل ہیں۔ ان کی آخری زیر تکمیل ڈرامہ سیریل ’’مٹی کی محبت‘‘ تھی۔
سنہ 2000 میں حسام قاضی کو دل کے عارضے کی تشخیص ہوئی تھی، تاہم ضروری علاج اور دیکھ بھال کے بعد وہ طبیعت میں بتدریج بہتری محسوس کررہے تھے۔ انھوں نے آرام کی غرض سے کالج میں اپنی ذمہ داریوں سے طویل رخصت لے رکھی تھی اور اپنے کنبے کے ساتھ کراچی منتقل ہوگئے تھے۔
اس اداکار نے ٹیلی ویژن پر اپنے وقت کے بڑے اور سینئر اداکاروں کے ساتھ کام کیا اور ان کے درمیان اپنی شناخت بنائی۔ وہ وجیہ صورت اور پُروقار شخصیت کے مالک تھے اور اپنی عمدہ پرفارمنس کی وجہ سے ناظرین میں مقبول ہوئے۔ ماروی پی ٹی وی پر نشر ہونے والا ایک مقبول ڈرامہ تھا جس میں ان کا مرکزی کردار ناظرین میں بے حد پسند کیا گیا۔