Getty Images
ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان (اے ایف پی) نے قوانین کی خلاف ورزی پر پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے سابق صدر سلمان بٹ پر تاحیات پابندی جبکہ پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے سابق سیکریٹری جنرل حبیب شاہ پر 10 سال کی پابندی عائد کی ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق سلمان بٹ اب تاحیات کسی بھی ایتھلیٹکس سرگرمی میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔ اب وہ بطور کھلاڑی، کوچ، عہدیدار یا نمائندہ، قومی یا بین الاقوامی سطح پر کسی سرگرمی میں شرکت کے اہل نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ سلمان بٹ جیولن تھرو میں پاکستانی اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے کوچ رہ چکے ہیں۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن پاکستان (اے ایف پی) کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق سلمان بٹ کی سربراہی میں ہونے والے فیڈریشن کے انتخابات میں قوانین کی خلاف ورزیاں پائی گئی ہیں جس کے بعد ایگزیکٹو کمیٹی نے ان پر تاحیات پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔
ایگزیکٹو کمیٹی نے 31 اگست 2025 کو ہونے والے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے انتخابات کو غیر قانونی، غیر آئینی اور کالعدم قرار دے دیا ہے۔
اس خبر کے سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر یہ سوال زور پکڑ گیا کہ سلمان بٹ کے خلاف یہ کارروائی ارشد ندیم کی حالیہ کارکردگی میں نمایاں کمی کا پیشخیمہ بھی ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ ارشد نے گذشتہ ماہ ٹوکیو میں منعقدہ ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے نیزہ پھینکنے کے فائنل میں 10ویں پوزیشن حاصل کی تھی۔
بی بی سی نے ایتھلیٹکس فیڈریشن پاکستان (اے ایف پی) کے صدر بریگیڈئر ریٹائرڈ وجاہت حسین سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ سلمان بٹ پر تاحیات پابندی کا فیصلہ ان کے خلاف فیڈریشن کے آئین کو توڑنے کے باعث کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سلمان بٹ پر اس پابندی کا تعلق ایتھلیٹ ارشد ندیم کے کوچ کی حیثیت سے نہیں ہے۔ بلکہ یہ پابندی ایتھلیٹ فیڈریشن پنجاب کے سابق صدر کے خلاف ہے۔ تاحیات پابندی کا کوئی تعلق ارشد ندیم، ان کی پرفارمنس یا ان کے کوچ پر اٹھائے جانے والے سوالات سے نہیں بلکہ فیڈریشن کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کے باعث یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔‘
بی بی سی نے سلمان بٹ کا موقف جاننے کے لیے ان سے رابطہ کرنے کی بارہا کوشش کی ہے تاہم تاحال ان کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔
’انتخابی عمل میں فیڈریشن کے قانون کی سنگین خلاف ورزی‘
اتھلیٹک فیڈریشن پاکستان کے مطابق سلمان بٹ پر تاحیات پابندی کا فیصلہ ’شفافیت، آئینی پاسداری، اور تنظیمی سالمیت‘کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
سلمان بٹ فیڈریشن کے کس قانون کی خلاف ورزی کا شکار ہوئے؟
اس سوال کے جواب میں وجاہت حسین نے بتایا کہ قانون کے مطابق ہر چار سال کے بعد فیڈریشن کے تنظیمی انتخابات ہوتے ہیں جن کے لیے جنرل کونسل کے اجلاس کے بعد 21 روز قبل نوٹیفیکیشن کرنا ضروری ہوتا ہے تاکہ انتخابی پراسس آئین کے مطابق ہو سکے، شیڈول کے تمام مراحل مکمل کیے جائیں۔ تاہم سلمان بٹ نے ایسوسی ایشن کے قانون کے ’خلاف جا کر انتخانات کا عمل کروایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سلمان بٹ نے ’29 اگست کو ہمیں بذریعہ ای میل ایک خط بھیجا۔ اس خط میں لکھا تھا کہ پنجاب ایتھلیٹک ایسوسی ایشن 31 اگست کو فیڈریشن کے الیکشن کروا رہی ہے۔‘
’اس خط میں ہم سے درخواست کی گئی کہ ہم ان انتخابات میں اپنا نمائندہ بھیجیں جو الیکشن کو مانیٹر کر سکے۔ ہم نے 30 اگست کو ان کو جواب بھیجا کہ آپ اس میں فیڈریشن کے قوانین کے خلاف کروا رہے ہیں۔ قانون کے مطابق آپ کو 21 دن پہلے نوٹس دینا تھا۔‘
تو کیا فیڈریشن نے ان سے انتخابات ملتوی کرنے کی ہدایات کی؟ اس سوال کے جواب میں وجاہت حسین کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ان کو الیکشن سے نہیں روکا بلکہ کہا کہ آپ قانون کے مطابق کروائیں جس میں 21 دن پہلے آپ ہمیں آگاہ کریں۔تاہم اس کے باوجود اس کی خلاف ورزی کرواتے ہوئے انتخابات کروائے گئے۔‘
وجاہت حسین کے مطابق الیکشن میں پنجاب کے 40 اضلاع میں سے صرف سات سے آٹھ اضلاع سے ہی لوگ آئے کیونکہ ان الیکشن کے حوالے سے قانون کے مطابق ’آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ یہاں تک کے سینیئر عہدیدار تک ان انتخابات سے لاعلم تھے۔‘
وجاہت حسین نے بتایا کہ 31 اگست کو جب انتخابات ہوئے اسی روز 10 روز پہلے سے بلایا گیا ایگزیکٹیو کونسل کا اجلاس بھی تھا جس میں تقریبا 35 ممبران ہیں۔
'تو وہ معاملہ پھر ایگزیکٹو کمیٹی کے سامنے گیا تو اس میں یہ خلاف ورزی پر بات ہوئی اور کونسل نے مانا کہ یہ فیڈریشن کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اور اس کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لینا ضروری ہے۔‘
کونسل نے قرار دیا کہ قانون کے مطابق اس معاملے سے نمٹا جائے گا۔
وجاہت حسین کے مطابق ’پھر ہم نے دونوں سابق عہدیداروں کو موقع دیا کہ اپنی وضاحت میں اگر وہ اس کی توجیح دینا چاہیں تو پیش کریں۔ دو بار ان کو موقع دیا گیا مگر ان کی جانب سے تسلی بخش وضاحت نہ دی جا سکی۔‘
ارشد ندیم نے پاکستان کو ایشیئن ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل دلوا دیا: ’وہ پرعزم اور بہتر سے بہتر ہونے کے لیے بے چین ہیں‘جیولین تھرو فائنل: ارشد ندیم تیسری تھرو کے بعد ہی میڈل کی دوڑ سے باہر، کیشورن والکوٹ سونے کا تمغہ جیت گئےارشد ندیم کا گاؤں، ’روسی ٹریکٹر‘ اور والدہ کی خوشی: ’آج تم نے میرا دل بہت بڑا کر دیا‘ماں نے ارشد ندیم کے بارے میں جو بھی کہا دل سے کہا: نیرج چوپڑا
ان کے مطابق ’اس کے بعد تین ممبران پر مشتمل انکوائری کمیٹی بنائی گئی جس نے دونوں عہدیداروں سے تحریری وضاحت اور اس کے بعد ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا کہا تاہم ہمیں اس کا بھی جواب نہ ملا بلکہ تاخیری حربے استعمال کیے گئے۔‘
وجاہت حسین نے دعویٰ کیا کہ ’کمیٹی نے 10 اکتوبر کے اجلاس میں رپورٹ پیش کی۔ جس میں ایک گھنٹے تک بحث ہوئی۔ کمیٹی نے ان تمام حالات کے جائزے کے بعد اپنا فیصلہ دیا کہ یہ انتخابات کالعدم قرار دیے جائیں۔‘
اکثریت نے سلمان بٹ پر تاحیات پابندی لگانے کے حق میں بات کی تاہم دو سے تین ممبران نہے تاحیات پابندی کی مخالفت کی۔ '
وجاہت حسین کے مطابق یہ پہلی بار نہیں جب وجاہت حسین پر پابندی عائد کی گئی ہو بلکہ چند سال قبل بھی ان پر 10 سال کے لیے پابندی لگ چکی ہے۔ تاہم انھوں نے اس وقت معافی مانگ کر یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ آئندہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب نہیں ہوں گے۔
اس تحریر کے لیے سلمان بٹ کا موقف جاننے کے لیے ان سے رابطہ کیا گیا تاہم ان کی طرف سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔
کیا سلمان بٹ اس پابندی کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں؟
فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق 10 اکتوبر کو اے ایف پی کے صدر وجاہت حسین کی زیر صدارت ہونے والے ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں متعدد اہم انتظامی و تادیبی فیصلے کیے گئے ۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق ’ایگزیکٹو کمیٹی نے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے سابق عہدیدار سلمان بٹ پر سنگین آئینی خلاف ورزیوں کے باعث تاحیات پابندی عائد کر دی۔‘
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ’ایگزیکٹو کمیٹی نے 31 اگست 2025 کو ہونے والے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے انتخابات کو بھی ’غیر قانونی، غیر آئینی اور کالعدم‘ قرار دے دیا۔
’ان انتخابات کا انعقاد سے صرف دو دن قبل 29 اگست کی رات نصف شب کو اعلان کیا گیا ،حالانکہ اے ایف پی کے آئین کے مطابق انتخابی اجلاس بلانے سے کم از کم 21 دن پہلے نوٹس دینا لازمی ہے جبکہ آئین کے مطابق امیدواروں کو اپنے کاغذات جمع کرانے کے لیے کم از کم سات ا عرصہ دینا ضروری ہے۔‘
نوٹیفیکشن میں اعادہ کیا گیا ہے کہ ایگزیکٹو کمیٹی نے ان اقدامات کو فیڈریشن کے آئین کو کمزور کرنے کی دانستہ کوشش ہے جبکہ ایسی کارروائیاں کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی۔
بی بی سی کے سوال پر صدر اے ایف پی وجاہت حسین نے واضح کیا کہ سلمان بٹ کو تاحیات پابندی کے خلاففیڈریشن کے آئین کے مطابق آربیٹریشن کے سامنے اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔
یاد رہے کہ اے ایف پی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے پنجاب ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے جلد از جلد منصفانہ، شفاف اور آئینی طور پر درست انتخابات کرانے کے لیے ایک انتظامی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
کمیٹی نئے انتخابی عمل کی تکمیل تک ایسوسی ایشن کے معمول کے امور بھی چلائے گی۔
اے ایف پی نے سلمان بٹ کو ٹوکیو 2021 اولمپکس کے بعد ارشد ندیم کا کوچ مقرر کیا تھا جہاں ارشد جیولن تھرو کے فائنل میں پانچویں پوزیشن پر آئے تھے۔
سلمان بٹ کی کوچنگ میں ارشد ندیم نے کئی اعزازت جیتے جن میں 2022 کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل، 2023 ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں سلور میڈل اور اور پیرس 2024 اولمپکس میں گولڈ میڈل شامل ہیں۔
ارشد ندیم نے پاکستان کو ایشیئن ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل دلوا دیا: ’وہ پرعزم اور بہتر سے بہتر ہونے کے لیے بے چین ہیں‘جیولین تھرو فائنل: ارشد ندیم تیسری تھرو کے بعد ہی میڈل کی دوڑ سے باہر، کیشورن والکوٹ سونے کا تمغہ جیت گئےارشد ندیم کا گاؤں، ’روسی ٹریکٹر‘ اور والدہ کی خوشی: ’آج تم نے میرا دل بہت بڑا کر دیا‘ماں نے ارشد ندیم کے بارے میں جو بھی کہا دل سے کہا: نیرج چوپڑا