وفاقی دارالحکومت سے گزشتہ تین برسوں میں 266 بچے لاپتہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ پولیس تاحال ان بچوں کو بازیاب کرانے میں ناکام رہی ہے۔ اس سنگین صورتحال پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے پولیس کی ناقص تفتیش اور کیسز میں غیر ضروری تاخیر پر سخت سوالات اٹھاتے ہوئے ایس پی اسلام آباد کو عدالت میں طلب کرلیا۔
عدالت نے وکلاء کی درخواست پر تمام لاپتہ بچوں کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم بھی دیا تاکہ ہر کیس کی انفرادی بنیاد پر نگرانی کی جا سکے۔
وکلاء نے مؤقف اپنایا کہ ایسے حساس معاملات میں تاخیر نہ صرف انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے بلکہ متاثرہ خاندانوں کے لیے شدید اذیت کا باعث بنتی ہے۔
عدالت نے واضح کیا کہ آئندہ سماعت پر تمام ریکارڈ اور پولیس کی پیشرفت رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور بچوں کی بازیابی سے متعلق اقدامات کے ساتھ ساتھ ذمہ داران کے خلاف کارروائی پر بھی غور کیا جائے گا۔