Getty Images
ایشیا کپ سپر فور راؤنڈ کے دوسرے مقابلے میں پاکستان کے 172 رنز کے دیے گئے ہدف کو پورا کرنے کے لیے انڈیا کی بیٹنگ جاری ہے۔
دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں انڈیا نے جارحانہ بیٹنگ سےکھیل کاآغاز کیا۔ انڈیا کی جانب سے ابیشک شرما اور شبھمن گل نے بطور اوپنر پچ سنبھالی اور کئی چوکے اور چھکے لگاتے ہوئے نویں اوور میں سینچری بنا ڈالی اور وہ بھی کسی نقصان کے بغیر۔
اور اس مرحلے تک آتے آتے بظاہر انڈیا کے لیے اس ہدف کا تعاقب آسان مرحلہ دکھائی دینے لگا۔ تاہم انڈیا کی پہلی وکٹ 105 رنز پر گری جب فہیم اشرف نے انڈین ٹیم کے اوپنر شبھمن گل کو آوٹ کیا۔
گیارہویں اوور کا آغاز بھی پاکستان کے لیے اچھا ثابت ہوا جب حارث روؤف کی بال پر ابرار احمد نے سوریا کمار کو کیچ آوٹ کر کے پویلین کی راہ دکھائی۔
یاد رہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایشیا کپ سپر فور راؤنڈ کے دوسرے مقابلے میں روایتی حریف پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں مدمقابل ہیں۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انڈیا کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دیا تھا۔
پاکستانی ٹیم میں سےبلے باز صاحبزادہ فرحان سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی رہے جنھوں نے 45 گیندوں پر 58 رنز بنائے۔ انھوں نے اپنی دھواں دھار بیٹنگ میں پانچ چوکے اور تین چھکے لگاتے ہوئے شائقین سے داد سمیٹی۔
صاحبزادہ فرحان کو شیوم دوبے نے سوریا کمار یادیوکی گیند پر کیچ آوٹ کیا۔
دوسری جانب پاکستانی کھلاڑی فخر زمان نے 15رنز، صائم ایوب نے 21 جبکہ حسین طلعتنے 10 رنز بنائے۔
اتوار کے روز دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں انڈیا نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ ٹاس کے موقع پر دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے ایک بار پھر ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔
پاکستان کی جانب سے اوپنر فخر زمان اور صاحبزادہ فرحان نے کریز سنبھالی اور کھیل کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا۔ پاکستانی بلے بازوں نے اس اہم میچ میں پہلے ایک اوور میں بغیر کسی نقصان کے چھ رنز بنائے۔
پاکستان کی پہلی وکٹ 21 رنز پر اس وقت گری جب ہاردک پانڈیا نے تیسرے اوور کی تیسری بال میں فخر زمان کو آوٹ کر کے پویلین واپس بھیج دیا۔ جس کے بعد صائم ایوب نے کریز سنبھالی۔
اوپنر بلے باز فخر زمان نے نو گیندوں پر 15 رنز بنا کر پاکستان کے لیے اچھا آغاز کیا اور اس کے بعد گیارہویں اوور میں جا کر پاکستانی پلیئر صائم ایوب کے کیچ آوٹ ہونے پر دوسری وکٹ گری جس وقت پاکستان کا سکور 90 کا ہندسہ عبور کر چکا تھا۔
اور یوں پاکستان نے بارہویں اوور کے آغاز تک 100رنز بنائے تو اس کے صرف دو کھلاڑی پویلین واپس گئے تھے۔
پاکستان کے 149 کے سکور پر محمد نواز کو آؤٹ ہو کر پویلین لوٹنا پڑا۔ وہ 19 گیندوں پر 19 رنز ہی بنا پائے تھے۔
سلمان آغا 17 اور فہیم اشرف 20 رنز بنا کر اننگز کے اختتام تک ناٹ آوٹ رہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کو دبئی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایشیا کپ کے میچ پر انڈیا کی گرفت شروع سے ہی مضبوط رہی تھی اور اس نے یہ مقابلہ باآسانی سات وکٹوں سے جیتا۔
تاہم اس دوران کچھ ایسا ہوا تھا جس نے روایتی حریفوں کے درمیان سیاسی، سفارتی اور عسکری محاذوں پر موجود تناؤ کو کھیل کے میدان میں بھی پھیلا دیا۔
میچ میں انڈیا کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کے بعد جہاں ایک طرف تو پاکستان کی ناقص کارکردگی موضوع بحث رہی وہیں اس میچ میں ’سپورٹس مین سپرٹ‘ کا فقدان بھی زیر بحث رہا۔
اس میچ کے آغاز سے قبل روایت کے مطابق دونوں ٹیمیں میدان میں آئیں۔ قومی ترانے بجے اور پھر ٹاس ہوا لیکن ٹاس کے بعد انڈین کپتان سوریا کمار یادو نے اپنے پاکستانی ہم منصب سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے کے بجائے میدان سے باہر جانے کا فیصلہ کیا۔
’ہینڈ شیک‘ تنازع سے اُٹھنے والا طوفان جو تھم نہ سکا: ’دونوں ملک کرکٹ کو وار پراکسی کے طور پر استعمال کر رہے ہیں‘’سوال اب ہاتھ ملانے کا نہیں، پنجہ آزمانے کا ہے‘آئی سی سی میچ ریفری نے ’نو ہینڈ شیک‘ تنازعے پر معذرت کر لی، پی سی بی کا دعویٰحریفوں کے لیے ’ناقابلِ پیش گوئی‘ بنتا پاکستان
گذشتہ اتوار کو کھیلے گئے میچ میں ہونے والے 'ہینڈ شیک' تنازع اور میچ ریفری کی مبینہ معافی کے باوجود تلخیاں کم نہیں ہو سکیں۔
واضح رہے کہ گروپ سٹیج مرحلے میں انڈین ٹیم پاکستان، عمان اور یواے ای کو شکست سے دوچار کر کے خود ناقابل شکست رہی۔
جبکہ پاکستان گروپ مرحلے میں دو میچز میں فتح کے ساتھ سپر فور مرحلے کا حصہ بنا جبکہاسے انڈیا کے خلاف گزشتہ میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز پر پاکستان میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے انڈین ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار کے معاملے پر بھی تنازع کھڑا ہوا تھا۔ اس دوران بھی آئی سی سی، انڈین کرکٹ بورڈ اور پی سی بی نے باضابطہ بیانات جاری نہیں کیے تھے۔
اُس موقع پر بھی متعلقہ کرکٹ بورڈز اور آئی سی سی کی جانب سے واضح بیانات سامنے نہ آنے پر کئی روز تک ابہام اور غیر یقینی صورتحال رہی تھی۔
’ہینڈ شیک‘ تنازع سے اُٹھنے والا طوفان جو تھم نہ سکا: ’دونوں ملک کرکٹ کو وار پراکسی کے طور پر استعمال کر رہے ہیں‘’سوال اب ہاتھ ملانے کا نہیں، پنجہ آزمانے کا ہے‘حریفوں کے لیے ’ناقابلِ پیش گوئی‘ بنتا پاکستانفیصل آباد میں 17 سال بعد انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا اعلان: وہ گراؤنڈ جہاں انگلش کپتان نے پاکستانی امپائر سے معافی مانگی تھیجب افغانستان کو ایشیا کی ’دوسری بہترین ٹیم‘ قرار دیے جانے پر پاکستانی کپتان مسکرا دیے’وزیر اعظم کی طرف سے 50 لاکھ روپے انعام کا ایک پیسہ بھی نہیں ملا‘: ایم ایم اے فائٹر شاہ زیب رند جن سے حکومت نے معافی مانگی