پاکستان اپنی خودمختاری کی ہر قیمت پر حفاظت کرے گا، اسحاق ڈار

ہماری ویب  |  Sep 16, 2025

نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قطر پر حالیہ اسرائیلی حملہ بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور مسلم دنیا کی خودمختاری کے خلاف سنگین اقدام ہے اور اسے کسی طور قبول نہیں کیا جا سکتا۔ عرب میڈیا کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر مسلم دنیا محض بیانات تک محدود رہی تو وہ اپنی عوام کے سامنے ناکام تصور کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے فوری طور پر صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہنگامی اجلاس طلب کروایا ہے جبکہ جنیوا میں عالمی انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا اسرائیل ایک بے قابو ریاست بن چکی ہے جو مسلسل مسلم ممالک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔اسحاق ڈار نے عالمی برادری سے کہا کہ محض بیانات کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل اپنانا ہوگا تاکہ اسرائیلی جارحیت رک سکے۔

وزیرِ خارجہ نے زور دیا کہ سب سے فوری اور اہم اقدام غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ فراہمی کو یقینی بنانا ہے کیونکہ ہر لمحہ قیمتی ہے اور ہر جان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔

انہوں نے پانی کے مستقبل کو بھی سکیورٹی چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت طے شدہ پانی کی تقسیم بھارت یکطرفہ طور پر تبدیل نہیں کر سکتا اور اگر بھارت نے پانی روکنے کا عمل اختیار کیا تو پاکستان اسے اعلانِ جنگ سمجھے گا۔ یہ معاملہ قومی سلامتی سے جڑا ہوا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ بین الاقوامی تنازع ہے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

افغانستان کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور تجارت و انفراسٹرکچر منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے مگر پاکستان یہ بھی مطالبہ کرتا ہے کہ افغانستان اپنے ہاں موجود شدت پسند عناصر کو یا تو پاکستان کے حوالے کرے یا انہیں ملک بدر کرے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More