حکومت نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی مالی خودمختاری ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر انوشہ رحمان نے ایس ای سی پی ترمیمی بل 2025 سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا۔
ترمیمی بل کے مطابق چیئرمین اور کمشنرز کی تنخواہوں اور مراعات کا اختیار اب کمیشن کے پاس نہیں بلکہ وفاقی حکومت کے پاس ہوگا۔ اس اقدام کے بعد حکومت براہ راست یہ طے کرے گی کہ ایس ای سی پی کے اعلیٰ عہدیداران کو کس سطح کی تنخواہیں اور الاؤنسز دیے جائیں۔
ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا مقصد ادارے میں مالی نظم و ضبط قائم کرنا اور سرکاری خزانے پر غیرضروری بوجھ کم کرنا ہے۔ حالیہ دنوں میں انکشاف ہوا تھا کہ ایس ای سی پی کے چیئرمین اور کمشنرز کروڑوں روپے کی تنخواہیں اور پرکشش الاؤنسز وصول کر رہے ہیں جس پر حکومتی اور پارلیمانی حلقوں نے شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا۔
پارلیمانی ماہرین کا کہنا ہے کہ بل کی منظوری کے بعد ایس ای سی پی کا انتظامی ڈھانچہ وفاقی حکومت کے مزید کنٹرول میں آجائے گا اور تنخواہوں و مراعات کے تعین کا عمل زیادہ شفافیت کے ساتھ مرکزی سطح پر طے ہوگا۔