ہمیں جنریشن زی کی سوچ کے مطابق کام کرنا ہوگا، نیپال کی نومنتخب وزیراعظم پُرعزم

اردو نیوز  |  Sep 14, 2025

نیپال کی نو منتخب وزیراعظم سشیلا کارکی نے کرپشن کے خاتمے کے لیے مظاہرین کے مطالبات پر عمل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم سشیلا کارکی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اتوار کو اپنے پہلے بیان میں کہا کہ ’ہمیں جنریشن زی کی سوچ کے مطابق کام کرنا ہوگا۔‘

73 سالہ سابق چیف جسٹس نے کہا کہ ’یہ گروپ جس چیز کا مطالبہ کر رہا ہے وہ کرپشن کا خاتمہ، اچھی حکمرانی اور معاشی مساوات ہے۔ آپ کو اور مجھے اسے پورا کرنے کا عزم کرنا ہو گا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اور ان کی عبوری حکومت چھ ماہ سے زیادہ ایک دن بھی یہاں نہیں رہے گی۔‘

جمعے کو نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی نے عبوری حکومت کی سربراہی سنبھالتے ہوئے ملک کی پہلی خاتون وزیرِاعظم بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

The first world leader elected via Discord, Sushila Karki, has been sworn in as Nepal’s interim prime minister after Gen Z overthrew the government pic.twitter.com/sP90nfWEsa

— FearBuck (@FearedBuck) September 12, 2025

وزیراعظم کے اس تقرر کو خاص بنانے والی بات یہ ہے کہ سشیلا کارکی کو منتخب کرنے کا فیصلہ نیپال کے جین زی مظاہرین نے چیٹ ایپ ’ڈسکارڈ‘ پر کیا۔

’ڈسکارڈ‘ ایک چیٹنگ ایپ ہے جو جیسن سیٹرون اور سٹینسلاف وِشنوسکی نے سنہ 2015 میں گیمرز کے لیے تیار کی تھی جو اب ایک مقبول سوشل پلیٹ فارم بن چکا ہے۔

نیپال میں جاری بدعنوانی اور روایتی سیاست سے نالاں نوجوانوں نے ’ڈسکارڈ‘ پر ایک سرور بنایا جسے ’یوتھ اگینسٹ کرپشن‘ کا نام دیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جنریشن زی کرپشن کا خاتمہ، اچھی حکمرانی اور معاشی مساوات کا مطالبہ کر رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

سرور میں مختلف چینلز قائم کیے گئے جہاں اعلانات، زمینی حقائق، ہیلپ لائنز، فیکٹ چیکنگ اور خبروں کی اپڈیٹس دی جا رہی تھیں یوں یہ پلیٹ فارم جین زی تحریک کا کمانڈ سینٹر بن گیا۔

جب وزیرِاعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دیا تو نوجوانوں کے اس گروپ نے خود ایک نیا رہنما منتخب کرنے کا فیصلہ کیا۔ 10 ستمبر کو کرائے گئے آن لائن ووٹنگ میں سات ہزار 713 ووٹ کاسٹ کیے گئے جن میں سے سشیلا کارکی نے 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کیے۔

اس کے بعد انہوں نے صدر رام چندر پاؤڈیل اور آرمی چیف جنرل اشوک راج سگدی سے ملاقات کر کے اپنے نئے عہدے کا چارج سنبھالا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More