BBCریمی روحانی کا شمار قطر میں بہائی اقلیت کے اہم اراکین میں ہوتا ہے
قطر کی ایک عدالت نے 71 سالہ قطری شہری ریمی روحانی کو 'اسلامی تعلیمات میں شکوک شبہات کو فروغ دینے کے الزام' میں پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
بہائی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے قطری شہری کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ریمی روحانی کو قطری حکام نے رواں سال اپریل میں سوشل میڈیا پر کی گئی ایک پوسٹ کے بعد گرفتار کیا تھا۔
ریمی روحانی کا شمار قطر کی بہائی اقلیت کے اہم اراکین میں ہوتا ہے اور اُن کی گرفتاری پر نہ صرف ان کی کیمونٹی بلکہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے دیگر افراد بھی تنقید کر رہے ہیں۔
بی بی سی نے لندن میں قطر کے سفارت خانےسےبہائی عقیدے سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ ناروا سلوک کے الزامات پر اُن کا ردعمل جاننے کی کے لیے رابطہ کیا، لیکن رپورٹ کے شائع ہونے تک اُن کا کوئی جواب سامنے نہیں آیا۔
ریمی روحانی ہیں کون ہیں اور اُن کا تعلق کس عقیدے سے ہے؟
ریمی روحانی قطر میں پیدا ہوئے اور اُن کی عمر کا زیادہ تر حصہ قطر ہی میں گزرا ہے۔
اُن کے خاندان کا کہنا ہے کہ ریمی کو 'کاروباری حلقوں میں ممتاز شخصیت' کے طور پر جانا جاتا تھا اور وہ ماضی میں قطر کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق ڈائریکٹر جنرل کے فرائض بھی سر انجام دے چکے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ بہائیوں کی قومی روحانی اسمبلی (نیشنل سپریچئیول اسمبلی)کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ جو بہائی عقیدے کے پیروکاروں کا ایک ایسا ادارہ ہے جو کہ کیمونٹی کے انتظامی اور سماجی معاملاتجیسے چندہ جمع کرنا اور مذہبی تقریبات منعقد کرواتا ہے۔
پاکستان میں دیت کی رقم میں 17 لاکھ روپے کا اضافہ: یہ قانون ہے کیا اور تنقید کی زد میں کیوں رہتا ہے؟مولای ادریس: مراکش کا ’مقدس‘ قصبہ جس کے کچھ حصوں میں آج بھی غیرمسلموں کا داخلہ ممنوع ہےایک ہندو کے قبولِ اسلام کی وائرل ویڈیو جو درگاہ حضرت بل کے امام پر پابندی کا باعث بنی: ’اب میں درگاہ کا پانی کے راستے دیدار کرتا ہوں‘مسجدِ اقصٰی کے احاطے میں اسرائیلی وزیر کی عبادت: مسلمانوں اور یہودیوں کے لیے اہم مسجد اتنی متنازع کیوں ہے؟
ریمی روحانی کی بیٹی نورا نے بی بی سی عربی کو دیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اُن کے والد نے تمام سرگرمیاں 'شفاف اور قطری حکام سے رابطے' میں رہ کر سر انجام دی ہیں اور ان سرگرمیوں پر پہلے کبھی کوئی اعتراض نہیں کیا گیا ہے۔
روحانی کو گذشتہ سال بھی حراست میں لیا گیا تھا۔ انھیں قطری حکام کی اجازت کے بغیر چندہ جمع کرنے کے جرم میں ایک ماہ کی قید اور 50 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔
Getty Imagesایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر اس عقیدے کے پیروکاروں کی تعداد پچاس سے اسی لاکھ ہے
بی بی سی عربی کے مطابق روحانی کے خلاف عدالتی فیصلے میں لکھا ہے کہ قطری پبلک پراسیکیوشن نے 2024 میں روحانی پر بہائی عقیدے کو فروغ دیتے ہؤیے 'اسلام کی بنیادی اساس اور تعلیمات پر سوال اُٹھائے ہیں، اور 'سماجی اصولوں اور اقدار کی خلاف ورزی کی ہے۔'
روحانی کے خلاف الزامات کی بنیاد اُن کے ایکس اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر کی گی پوسٹس بنیں۔ اُن کے دونوں سوشل میڈیا اکاؤنٹس اُن کے فون اور ای میل سے منسلک تھے۔
عدالت نے سرکاری اداروں میں کام کرنے والے قطری ملازمین کی شہادتیں سنیں، جو ریمی روحانی کی پوسٹ کی نگرانی پر مامور تھے۔ عدالت نے استغاثہ کی جانب سے لگائے گئے تین الزامات پر روحانی کو مجرم قرار دینے کا فیصلہ کیا اور انہیں پانچ سال قید کی سزا سنائی۔
جنیوا میں اقوام متحدہ میں بہائی کمیونٹی کی نمائندہ صبا حداد نے کہا ہے کہ روحانی کو قید اور جرمانے کی سزا 'صرف ان کی مذہبی شناخت اور سرگرمیوں کی بنیاد پر جھوٹے الزامات کی بنیاد پر دی گئی ہے۔'انھوں نے کہا کہ ریمی روحانی پر حملہ قطر میں تمام بہائیوں اور آزادی کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے۔'
ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطیٰ کے نائب ڈائریکٹر مائیکل پیج نے اس فیصلے کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
بہائی مذہب ہے کیا؟
بہائی مذہب دنیا کے دیگر قدیم مذاہب کے مقابلے میں نسبتاً نیا ہے۔ اس کی بنیاد 1863 میں ایران میں بہاء اللہ نے رکھی تھی۔ بہائیوں کا عقیدہ ہے کہ بہاء اللہ زمین پر خدا کی نشانی ہیں۔ البتہ بہاء اللہ خود کہہ چکے ہیں کہ وہ خدا کے پیغمبر نہیں ہیں۔
بہائی عقیدے کے پیروکار تمام مذاہب کو صحیح اور درست تصور کرتے ہیں۔
اس کے پیروکار وحدت کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ انسانیت کے مشترکہ فائدے کے لیے لوگوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں اس عقیدے کے پیروکاروں کی تعداد پچاس سے اسی لاکھ ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بہائی عقیدے کے پیروکاروں کو مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
‘ہمیں اپنے مردے دفن کرنے کے لیے جگہ دیں`احساسِ کمتری میں مبتلا اقلیتی برادری: ’تم بھی بڑے ہو کر جھاڑو ہی اٹھاؤ گے‘خواتین سے دوستی، واٹس ایپ گروپس اور سوشل میڈیا: توہینِ مذہب کے مقدمات میں گرفتار پاکستانی نوجوانوں کی کہانیاں اور الزامات80 ہزار تصاویر، ویڈیوز اور ایک کروڑ ڈالر کی وصولی: بدھ مذہبی رہنماؤں سے سیکس کر کے پیسے بٹورنے والی خاتون گرفتارترکی میں پیغمبرِ اسلام کا مبینہ خاکہ چھاپنے پر احتجاج اور چار صحافی گرفتار