بلوچستان ہائی کورٹ کا صوبے میں انٹرنیٹ و بس سروس بندش پر حکومت سے جواب طلب

ہماری ویب  |  Aug 13, 2025

بلوچستان ہائی کورٹ میں صوبے میں انٹرنیٹ اور بین الاضلاعی / صوبائی بس سروس کی معطلی کے خلاف دائر آئینی درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ یہ آئینی درخواست کنزیومر سول سوسائٹی آف بلوچستان کے چیئرمین خیر محمد کی جانب سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی و دیگر کے خلاف دائر کی گئی تھی۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز آج کے دور میں کاروبار، تعلیم اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے لیے بنیادی ضرورت ہیں لیکن حکومت نے بغیر معقول جواز پیش کیے پورے صوبے میں موبائل نیٹ ورک / انٹرنیٹ معطل کر دیا، جس سے طلباء، کاروباری طبقہ اور عام شہری بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ انٹرنیٹ اور بس سروس کی غیر معینہ معطلی آئینِ پاکستان 1973 کی دفعات 9، 15، 18، 19 اور 25 کے تحت بنیادی و مالیاتی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور بین الاضلاعی بس سروس کی بندش نے عوام کو شدید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

چیف جسٹس روزی خان بڑیچ نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں اٹھائے گئے نکات غور طلب ہیں۔ عدالت نے جواب دہندگان کے ساتھ ساتھ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کو آئندہ سماعت سے قبل اپنے تحریری جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اگر تحریری جواب جمع نہ کرایا گیا تو سیکریٹری وزارت داخلہ اور سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن 15 اگست 2025 کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More