سندھ اور پنجاب میں پانی کی نگرانی کے لیے بڑا قدم.. ٹیلی میٹری نظام کی تنصیب شروع، گڈو اور سکھر بیراجوں پر چیلنج برقرار

ہماری ویب  |  Aug 02, 2025

کراچی میں وفاقی وزارت آبی وسائل، واپڈا اور انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے مل کر پاکستان کے آبی نظام کو شفاف اور قابل نگرانی بنانے کی جانب اہم پیش رفت کی ہے۔ ٹیلی میٹری سسٹم، جس کا مقصد دریاؤں اور نہروں میں پانی کے بہاؤ، سطح اور تقسیم کی مکمل نگرانی ہے، اب عملی شکل اختیار کر چکا ہے۔

ابتدائی طور پر یہ منصوبہ پنجاب سے شروع کیا گیا ہے، جبکہ سندھ اور پنجاب کے 27 مختلف مقامات پر 27 ارب روپے کی خطیر لاگت سے سسٹم نصب کیا جائے گا۔ اس تناظر میں محکمہ آبپاشی سندھ کے افسران کی زیرِ صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں منصوبے کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ کے اہم بیراجوں، سکھر اور گڈو، پر جاری مرمتی کام کے باعث وہاں فوری طور پر ٹیلی میٹری سسٹم نصب نہیں کیا جا سکتا۔ محکمہ آبپاشی کے چیف انجینئر نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان بیراجوں کی مرمت میں مزید تاخیر بھی ہو سکتی ہے۔ ارسا کے ڈی جی مانیٹرنگ نے زور دیا کہ یہ تاخیر سسٹم کی تنصیب میں رکاوٹ بن رہی ہے، لہٰذا محکمہ فوری طور پر مرمتی کام کے مکمل ہونے کی حتمی تاریخ دے تاکہ آگے بڑھا جا سکے۔

ٹیلی میٹری کے ٹھیکیداروں نے تجویز دی کہ اگرچہ لیفٹ بنک پر کام جاری ہے، مگر رائٹ بنک پر کنٹرول رومز کے قریب آلات کی تنصیب فوری ممکن ہے۔ سکھر اور گڈو بیراجوں پر مکمل انسٹالیشن اسی صورت ہو سکے گی جب محکمہ آبپاشی مرمتی کام کے حوالے سے تحریری تصدیق جاری کرے۔

ایک اور اہم انکشاف اجلاس کے دوران اس وقت ہوا جب بتایا گیا کہ **گڈو بیراج کے دس دروازے 1940ء سے بند پڑے ہیں**۔ ان دروازوں کو مرمت یا تبدیلی کے لیے بین الاقوامی ماہرین سے ماڈل اسٹڈی کروائی جا رہی ہے تاکہ فیصلہ ہو سکے کہ یہ دروازے کھولے جائیں یا نہیں۔ اگر کھولنے کا فیصلہ ہوا تو انہیں مکمل طور پر نئے دروازوں سے تبدیل کیا جائے گا۔

ٹیلی میٹری سسٹم کی درست تنصیب کے لیے گیجز اور دروازوں کے آپریٹرز سے قبل از وقت سرٹیفیکیٹس بھی حاصل کیے جائیں گے تاکہ نظام کی فعالیت پر سوال نہ اٹھیں۔ اجلاس میں یہ بھی طے ہوا کہ 10 اگست کو دوبارہ اجلاس بلایا جائے گا تاکہ گڈو اور سکھر بیراجوں پر جاری کام کی پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

یہ قدم نہ صرف پانی کی شفاف تقسیم اور نگرانی کے لیے اہم ہے بلکہ مستقبل میں پانی کے تنازعات کو کم کرنے اور زراعت و معیشت کو بہتر بنانے کے لیے بھی سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم، بیراجوں پر جاری تکنیکی چیلنجز اور تاخیر اس نظام کی فوری تنصیب کی راہ میں اب بھی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More