جامعہ پشاور شدید مالی بحران کا شکار، ملازمین کی بیل آؤٹ پیکیج کی اپیل

ہماری ویب  |  Jul 30, 2025

صوبہ خیبر پختونخوا کی مرکزی اور قدیم جامعہ پشاور شدید مالی بحران کا شکار ہو گئی ہے جس پر یونیورسٹی ملازمین نے وزیر اعلیٰ اور گورنر خیبر پختونخوا سے فوری مالی مدد کی اپیل کر دی ہے۔ اس سے قبل جامعہ کے ملازمین صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کو بھی خطوط ارسال کر چکے ہیں۔

جامعہ کے ملازمین کی جانب سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کا مالی بحران اس حد تک سنگین ہو چکا ہے کہ ادارے کا خسارہ ڈیڑھ ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے جس سے نہ صرف تدریسی و تحقیقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں بلکہ ملازمین کے بنیادی حقوق بھی بری طرح مجروح ہو رہے ہیں۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ گریڈ 17 تا 22 کے حاضر سروس و ریٹائرڈ ملازمین کو جون 2025 کی صرف نصف تنخواہیں اور پنشن 20 جولائی کے بعد دی گئی جبکہ بقیہ رقوم تاحال واجب الادا ہیں۔ جولائی 2025 کی مکمل تنخواہیں اور پنشن بھی موجودہ صورتحال میں غیر یقینی بن چکی ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چھ سالوں کے دوران ریٹائر ہونے والے سینکڑوں ملازمین کو تاحال گریجویٹی ادا نہیں کی گئی جس سے وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔

ملازمین نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ جامعہ پشاور کے لیے فوری بیل آؤٹ پیکیج جاری کیا جائے تاکہ ادارہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکے اور ہر سال کے بجٹ میں مہنگائی، یوٹیلیٹی بلز اور تنخواہوں کے اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے جامعہ کے فنڈز میں خودکار اضافہ یقینی بنایا جائے۔

ملازمین نے نشاندہی کی کہ جامعہ کی انتظامیہ متعدد بار چانسلر، فنانس ایڈوائزر اور دیگر متعلقہ حکام سے مالی مدد کی اپیل کر چکی ہے مگر تاحال کوئی مثبت ردعمل سامنے نہیں آیا۔ فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم اور 2014 سے مسلسل کمی اس بحران کی بڑی وجوہات میں شامل ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More