چین کی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی ایک بڑی کمپنی بی وائی ڈی کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی کا منصوبہ ہے کہ وہ جولائی یا اگست 2026 تک پاکستان میں اسمبل کی گئی اپنی پہلی گاڑی متعارف کرائے، تاکہ خطے میں الیکٹرک اور پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔بدھ کو برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بی وائی ڈی پاکستان کے سیلز اور سٹریٹجی کے نائب صدر دانش خالق نے بتایا کہ یہ پلانٹ اپریل سے کراچی کے قریب زیرتعمیر ہے، جو بی وائی ڈی اور میگا موٹر کمپنی مل کر تعمیر کر رہے ہیں۔ میگا موٹر کمپنی، حب پاور کی ذیلی کمپنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر پلانٹ کی سالانہ پیداواری صلاحیت 25 ہزار یونٹس ہو گی، جو ڈبل شفٹ میں حاصل کی جائے گی۔ تاہم انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ پلانٹ کی مکمل پیداواری صلاحیت کب شروع ہو گی۔
دانش خالق کا کہنا تھا کہ پلانٹ کا آغاز درآمد شدہ پرزہ جات کو اسمبل کرنے سے ہو گا، جبکہ کچھ غیرالیکٹرک حصے مقامی طور پر تیار کیے جائیں گے۔ ابتدائی طور پر یہ گاڑیاں صرف ملکی منڈی (پاکستان) کے لیے بنائی جائیں گی، تاہم خطے میں دائیں ہاتھ کے ڈرائیو والے ممالک کو برآمد کرنے کی گنجائش بھی موجود ہے، جو مال برداری کے اخراجات اور کاروباری اقتصادیات پر منحصر ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ’ہمیں اپنے نظام میں اضافی پیداواری صلاحیت کا خدشہ نہیں ہے، کیونکہ پاکستان میں طلب جلد ہی اس کے مطابق ہو جائے گی۔‘بی وائی ڈی دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں میں سے ایک ہے، جو چین سے باہر تیزی سے توسیع کر رہی ہے۔ پاکستان میں یہ پلانٹ ابھرتی ہوئی منڈیوں میں بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے قائم کیا جا رہا ہے، اور اس کے ذریعے کمپنی کو پاکستانی حکومت کی جانب سے دی جانے والی مراعات سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔