خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی نشستوں کے لیے پولنگ جاری ہے جس میں اب تک 66 ممبران نے ووٹ کاسٹ کرلیاہے۔ الیکشن کے لیے خیبر پختونخوا اسمبلی کے جرگہ ہال کو الیکشن روم مقرر کیا گیا ہے اور سینیٹ الیکشن کے لیے سکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے دوران ہارس ٹریڈنگ سے بچنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن نے 6 اور 5 نشستوں کا فارمولا طے کیا ہے، فارمولے کے مطابق حکومت کے حصے میں 6 جبکہ اپوزیشن کے حصے میں 5 نشستیں آئیں گی۔
کے پی اسمبلی میں سینیٹ الیکشن کے لیے پہلا ووٹ جے یو آئی (ف) کے رکن صوبائی اسمبلی عدنان خان نے ڈالا جبکہ دیگر اراکین کی جانب سے ووٹ ڈالے جانے کا سلسلہ جاری ہے، اب تک 66 ممبران نے ووٹ کرلیا ہے ،کے پی سے جنرل نشستوں پر حکومت کے 4 اور اپوزیشن کے 3 امیدوار مقابلے میں ہیں جبکہ خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر حکومت اور اپوزیشن کے 2، 2 امیدوار نامزد ہیں۔
پی ٹی آئی نے جنرل نشستوں کے لیے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی، نورالحق قادری کو نامزد کیا ہے جبکہ روبینہ ناز، اعظم سواتی بھی پی ٹی آئی کے امیدواروں میں شامل ہیں۔
اپوزیشن کی جنرل نشستوں پر (ن) لیگ سے نیاز احمد، پیپلز پارٹی سے طلحہ محمود، جے یو آئی سے عطا الحق امیدوار ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی روبینہ خالد اور جے یو آئی کے دلاور خان بھی میدان میں ہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں حکومتی ارکان کی تعداد 92 جبکہ اپوزیشن کو 53 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جنرل نشست کے لیے19، خواتین اور ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے 49 ووٹ درکار ہیں۔
اپوزیشن کو تیسری جنرل نشست جیتنے کے لیے 4 ووٹوں کی ضرورت ہو گی، 5 ناراض اراکین میں سے 4 کے دستبردار ہونے کے بعد جنرل نشست پر خرم ذیشان میدان میں ہیں۔ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے 5 ناراض امیدواروں میں سے 4 سینیٹ الیکشن سے دستبردار ہوگئے۔