پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پہلا ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا

اردو نیوز  |  Jul 20, 2025

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تین میچوں پر مشتمل ٹی20 سیریز کا آغاز آج سے ہو رہا ہے۔

سیریز کا پہلا میچ ڈھاکہ کے شیرِ بنگلہ نیشنل سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

پاکستانی وقت کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان ٹاس شام ساڑھے چار بجے ہو گا جبکہ میچ کا آغاز شام پانچ بجے ہوگا۔

پاکستان ٹیم کی قیادت سلمان علی آغا کر رہے ہیں جبکہ بنگلہ دیش کے کپتان لٹن داس ہیں۔

دونوں ٹیمیں ٹی20 فارمیٹ میں اب تک 22 مرتبہ آمنے سامنے آچکی ہیں جن میں سے پاکستان کو 19 مرتبہ جبکہ بنگلہ دیش کو تین مرتبہ فتح حاصل ہوئی ہے۔

رواں سال مئی میں لاہور میں کھیلی گئی سیریز میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو کلین سویپ کیا تھا اور آخری میچ میں ہدف کے شاندار تعاقب نے دونوں ٹیموں کے درمیان فرق کو واضح کر دیا تھا۔

دوسری جانب بنگلہ دیش بھی اب پہلے سے کہیں بہتر فارم میں ہے۔ بنگلہ دیش نے رواں ماہ سری لنکا میں پہلی مرتبہ میزبان ٹیم کو ٹی20 سیریز میں شکست دی۔ لٹن داس، شمیم حسین، توحید ہردوئے اور تنزید حسن نے بیٹنگ کا شاندار مظاہرہ کیا۔

میچ سے قبل پریکٹس سیشن کے دوران پریس کانفرنس میں بات چیت کرتے ہوئے سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ ’ٹی20 فارمیٹ ہر چھ ماہ اور ہر سال کے ساتھ بدل رہا ہے اور اس بدلتے فارمیٹ کے مطابق ہم جارحانہ کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ’ٹیم میں ویسے ہی کھلاڑی موجود ہیں جیسی کرکٹ ہم کھیلنا چاہتے ہیں۔‘

سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ ’کنڈیشنز کسی بھی میچ میں فیصلہ کن کردار ادا کرتی ہیں اور ہمیں بنگلا دیش کی کنڈیشنز کا بخوبی اندازہ ہے۔ کئی پاکستانی کھلاڑی بنگلادیشی لیگ میں کھیل چکے ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے ماحول میں کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔‘

پاکستانی سکواڈ

سلمان علی آغا (کپتان)، ابرار احمد، احمد دانیال، فہیم اشرف، فخر زمان، حسن نواز، حسین طلعت، خوش دل شاہ، محمد عباس آفریدی، محمد حارث (وکٹ کیپر)، محمد نواز، صاحبزادہ فرحان (وکٹ کیپر)، صائم ایوب، سلمان مرزا، سفیان مقیم۔

بنگلہ دیشی سکواڈ

لٹن داس (کپتان)، تنزید حسن تمیم، پرویز حسین ایمون، محمد نعیم شیخ، توحید ہردوئے، جاکر علی انک، شمیم حسین پٹواری، مہدی حسن مرزا، رشاد حسین، شاک مہدی حسن، نسوم احمد، تسکین احمد، مستفیض الرحمان، شوریف الاسلام، تنزیم حسن ساکب، محمد سیف الدین۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More