"چھوٹی موٹی لڑائیوں کا تذکرہ ہر بار اپنے میکے میں نہ کریں، اگر واقعی کوئی سنگین مسئلہ ہو تو بات الگ ہے، لیکن معمولی اختلافات کو لے کر ہر بار اپنے گھر والوں کو بتانا شوہر کی عزت کم کر دیتا ہے۔ بہتر ہے کہ کوئی ایک دوست یا عمر رسیدہ رشتہ دار ہو جس سے مشورہ لیا جائے، بات ہر ایک کو بتانا مناسب نہیں ہوتا۔"
سینئر اداکارہ غزالہ جاوید، جنہوں نے اپنی زندگی میں کئی نشیب و فراز دیکھے، بول ٹی وی کے مارننگ شو میں مدعو تھیں جہاں انہوں نے اپنے تلخ و شیریں تجربات کے ذریعے نئی نسل کو چند گراں قدر مشورے دیے۔ انہوں نے خاص طور پر نئی شادی شدہ لڑکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نئے گھر میں ایڈجسٹمنٹ ایک وقت طلب اور صبر آزما مرحلہ ہوتا ہے، کیونکہ نہ صرف نئی فیملی سے ہم آہنگی پیدا کرنی ہوتی ہے بلکہ ایک ایسے شخص کے ساتھ زندگی گزارنی ہوتی ہے جسے پہلے کبھی جانا تک نہیں ہوتا۔
غزالہ جاوید کا کہنا تھا کہ معمولی باتوں کو طول دینا اور ہر جھگڑے کا ذکر والدین سے کرنا نہ صرف آپ کے رشتے کو کمزور کرتا ہے بلکہ شوہر کے لیے گھر والوں کے دل میں عزت بھی کم کر دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہر بات کا حل والدین کے ذریعے ڈھونڈنا ایک غلط روایت ہے، اگر آپ ہر مسئلے پر انحصار کسی تیسرے پر کریں گی تو کبھی مضبوطی سے کھڑی نہیں ہو سکیں گی۔"
انہوں نے نوجوان لڑکیوں کو تاکید کی کہ ازدواجی زندگی میں چھوٹے موٹے مسائل آتے رہتے ہیں، ان سے نمٹنے کا شعور اور برداشت ہی ایک کامیاب شادی کا راز ہے۔ اس گفتگو نے شو کے ناظرین کو سوچنے پر مجبور کر دیا کہ مشورہ ہمیشہ تجربے سے آتا ہے اور غزالہ جاوید جیسے فنکاروں کی باتوں میں وقت کی پرچھائیاں جھلکتی ہیں۔