جس کی وجہ سے عاق کیا وہ انڈسٹری حاضر ہے۔۔ حمیرا اصغر کی تدفین کا معاملہ ! یاسر حسین اور سونیا حسین آگے آگئے ! ویڈیو

ہماری ویب  |  Jul 10, 2025

کراچی کے ایک فلیٹ سے ملی حمیرا اصغر علی کی لاش کا معاملہ اب سنگین اخلاقی و سماجی سوالات کو جنم دے چکا ہے۔ اپنے گھر والوں کی جانب سے لاش وصول کرنے سے انکار کے بعد یہ مسئلہ محض ایک موت نہیں رہا، بلکہ معاشرتی بے حسی کی عکاسی بن چکا ہے۔ پولیس کے مطابق، اداکارہ کے والد نے بیٹی کی تدفین کی ذمہ داری لینے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ حمیرا کا خاندان سے دو سال سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔

اداکارہ کی لاش کئی دن تک فلیٹ میں پڑی رہی، عدالتی حکم پر بیلف کی موجودگی میں جب دروازہ کھولا گیا تو لاش شدید حد تک گل چکی تھی، اور ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ کا تعین فوری طور پر ممکن نہیں ہو سکا۔ جسم سے حاصل کردہ نمونے اب تجزیے کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

اس افسوسناک صورتحال میں جب والد بھی لاش لینے کراچی نہ پہنچے، تو فنکار برادری اور چند ہمدرد افراد نے قدم آگے بڑھایا۔ معروف اداکارہ سونیا حسین نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ اگر اگلے دن تک کسی نے لاش لینے کی ہامی نہ بھری تو وہ خود انسانیت کے ناتے تدفین کی ذمہ داری اٹھانے کو تیار ہیں۔ سونیا نے والدین سے سوال کیا کہ کون سا ایسا گناہ تھا جس کے بدلے بیٹی کو مرنے کے بعد بھی تنہا چھوڑ دیا گیا؟

اداکار یاسر حسین نے سونیا کے پیغام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں موقع نہ ملا تو وہ خود اس فرض کو ادا کرنے کے لیے موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک فنکارہ کو اس کے پیشے کی وجہ سے گھر والوں نے ٹھکرا دیا ہے، تو وہی انڈسٹری اس کی آخری رسومات کے لیے حاضر ہے۔

اس سے پہلے ایک کاروباری خاتون مہربانو سیٹھی نے چھیپا سرد خانے سے حمیرا کی لاش کی ذمہ داری لے کر اعلان کیا کہ وہ انہیں باعزت طریقے سے دفنائیں گی۔ فیشن میگزین کے ایڈیٹر دانش مقصود احمد نے بھی فیس بک پر اعلان کیا کہ وہ اداکارہ کی نماز جنازہ اور تدفین کے اخراجات برداشت کرنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ حمیرا گزشتہ برس اکتوبر سے لاپتا تھیں اور انہوں نے متعدد میڈیا اداروں سے ان کی گمشدگی کی خبر شائع کرنے کی درخواست کی تھی، مگر کسی نے اس پر توجہ نہ دی۔

حمیرا کی آخری رسومات کی ذمہ داری لینے والے یہ افراد صرف ہمدردی یا شہرت کے لیے نہیں، بلکہ اس خاموشی کے خلاف آواز بنے ہیں جو اکثر ان لوگوں کو گھیر لیتی ہے جو شہرت کے باوجود تنہائی کے اندھیروں میں گم ہو جاتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More