فرانس کے شہر پیرس میں گرمی کی وجہ سے دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیر برائے ماحولیات کا کہنا ہے کہ دونوں افراد جن طبی وجوہات کے باعث جان سے گئے وہ گرمی کی لہر سے متعلق ہیں۔رپورٹ کے مطابق سنہ 1900 کے بعد یہ ملک کا دوسرا گرم ترین سال ریکارڈ کیا گیا ہے۔
فرانس میں شدید گرمی کی لہر رواں ہفتے اس وقت شروع ہوئی جب پورا یورپ ہی اس کی لپیٹ میں آ رہا تھا اور درجہ حرات ریکارڈ سطح پر پہنچتا دکھائی دیا۔
فرانس میں گرمی کی وجہ سے ہی حکومت نے دو ہزار کے قریب سکولوں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر ماحولیات ایگنیس پینیئر روناچر کا کہنا ہے کہ 300 سے زائد افراد گرمی سے متاثر ہوئے جن کو طبی امداد دی گئی جبکہ گرمی سے متعلقہ مسائل کی وجہ سے دو افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ان کے مطابق ۔ 2025 کا سال 1900 کے بعد سے دوسرا گرم ترین سال ہے جبکہ پچھلی بار گرمی کی ایسی لہر 2003 میں سامنے آئی تھی۔
جون 2025 میں درجہ حرارت میں معمول کی اوسط سے تین اعشاریہ تین ڈگری اضافہ ہوا جبکہ 2003 میں اس کی سطح تین اعشاریہ چھ ڈگری بلند ہوئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق کل سےگرمی کی لہر میں کمی آنے کے امکانات ہیں کیونکہ سمندری ہوائیں ملک کے کچھ حصوں کی طرف بڑھ رہی ہیں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات پیدا ہو رہے ہیں۔