گلگت بلتستان کے سیاحتی مقام وادی نلتر میں ایک افسوسناک واقعے میں گھوڑے کے ساتھ تصویر کھنچوانے کی کوشش کے دوران ایک سیاح خاتون جان سے گئی۔یہ واقعہ 22 جون کو پیش آیا، جب خاتون سیر و تفریح کے دوران ایک گھوڑے کے قریب گئیں تاکہ اس کے ساتھ تصویر لی جا سکے، لیکن گھوڑا اچانک بپھر گیا اور خاتون کو لاتیں مار کر شدید زخمی کر دیا۔
مقامی پولیس کے مطابق خاتون کے سر پر گہری چوٹیں آئی تھیں، جنہیں فوری طور پر قریبی طبی مرکز منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گھوڑے نے خاتون پر حملے کے بعد قریبی افراد کی طرف بھی دوڑ لگائی، تاہم وہ بھاگ کر جان بچائی۔
ہلاک ہونے والی خاتون کا تعلق چلاس سے تھا، اور وہ اپنے اہل خانہ اور مہمانوں کے ہمراہ وادی نلتر کی سیر کے لیے آئی ہوئی تھیں۔ ان کی تدفین آبائی علاقے چلاس میں کر دی گئی ہے۔دوسری جانب، سماجی رہنما امیر اللہ نے اس واقعے پر انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وادی نلتر میں سیاح عام طور پر گھڑ سواری اور سیر و تفریح کے لیے آتے ہیں، لیکن غیر تربیت یافتہ گھوڑے اور عملے کی غفلت کے باعث قیمتی انسانی جان ضائع ہو گئی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ سیاحتی مقامات پر جانوروں کو لانے سے قبل لائیو اسٹاک ڈیپارٹمنٹ سے این او سی کی شرط لازم قرار دی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔واضح رہے کہ وادی نلتر کو گلگت بلتستان کی خوبصورت ترین وادیوں میں شمار کیا جاتا ہے جو گلگت شہر سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔اس وادی میں تین مشہور جھیلیں بھی موجود ہیں، جو اپنے دلکش رنگوں اور قدرتی حسن کی وجہ سے سیاحوں میں خاصی مقبول ہیں۔