امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں ظہرانے پر ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی سمیت اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔جمعرات کو پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اعلیٰ سطح کی ملاقات کابینہ روم میں ظہرانے کے موقع پر ہوئی جس کے بعد اوول آفس کا دورہ کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی مسٹر سٹیو وٹ کوف بھی صدر ٹرمپ کے ہمراہ تھے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر بھی ملاقات میں شریک تھے۔ملاقات کے دوران آرمی چیف نے پاکستان اور اس کے عوام کی جانب سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری کے لیے صدر ٹرمپ کے تعمیری اور نتیجہ خیز کردار پر شکریہ ادا کیا۔آرمی چیف نے صدرٹرمپ کی اقوام عالم کے چیلنجز سمجھنےکی قائدانہ صلاحیتوں اور صدرٹرمپ کی عالمی چیلنجزسے نبردآزما ہونےکی صلاحیتوں کو بھی سراہا۔ صدر ٹرمپ نے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط انسداد دہشت گردی تعاون کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات میں تجارت، اقتصادی ترقی، معدنیات، مصنوعی ذہانت، توانائی، کرپٹو کرنسی اور اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پرتبادلۂ خیال کیا گیا۔ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی اور دونوں رہنماؤں نے تنازع کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔صدر ٹرمپ نے پیچیدہ علاقائی حالات کے دور میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت اور فیصلہ کن صلاحیتوں کو سراہا۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے صدر ٹرمپ کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی۔فیلڈ مارشل عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات دو گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہی۔