پاکستان کی وفاقی حکومت نے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیتے ہوئے ٹیکس سلیبز میں تبدیلیاں کی ہیں جس کے تحت سالانہ چھ لاکھ روپے تک کمانے والوں پر کوئی ٹیکس لاگوں نہیں ہوگا جبکہ سالانہ چھ سے 12 لاکھ روپے تنخواہ والوں کے لیے ٹیکس کی شرح پانچ فیصد سے کم کرکے ایک فیصد مقرر کر دیا ہے۔اس کے علاوہ، 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر ٹیکس کی رقم کو 30 ہزار روپے سے کم کر کے صرف 6 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔اسی طرح 22 لاکھ روپے تک کی سالانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کو پندرہ فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کر دیا گیا ہے۔ 22 سے 32 لاکھ روپے کی تنخواہ والوں کے لیے ٹیکس کی شرح کو بھی کم کر کے 23 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ تنخواہ دار اور چھوٹے کاروباری افراد کے لیے آسان اور صارف دوست ریٹرن فارم متعارف کروایا جائے گا، صرف سات بنیادی معلومات درکار ہوں گی اور صارف دوست ریٹرن فارم بھرنے کے لیے وکیل یا ماہر کی ضرورت نہیں ہوگی۔
نئے ٹیکس سلیبز کے مطابق تنخواہ دار طبقے کے لیے سالانہ اور ماہانہ ٹیکس کچھ اس طرح سے ہوں گے کہ ماہانہ تنخواہ پچاس ہزار روپے یعنی سالانہ چھ لاکھ روپے کمانے والے افراد پر 2024-25 میں کوئی انکم ٹیکس لاگو نہیں تھا اور 2025-26 میں بھی ان پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔ تاہم ایک لاکھ روپے ماہانہ یعنی 12 لاکھ روپے سالانہ کمانے والوں کے لیے 2024-24 میں سالانہ ٹیکس 30 ہزار روپے تھا، جو2025-26 میں کم ہو کر چھ ہزار روپے رہ گیا۔ اس حساب سے ماہانہ ٹیکس دو ہزار پانچ سو روپے سے کم ہو کر پانچ سو روپے ہو گیا، یعنی ماہانہ دو ہزار روپے کی بچت ہوئی۔ یہ لوئر مڈل کلاس کے لیے نمایاں ریلیف ہے۔
اگر آپ ماہانہ ایک لاکھ پچاس ہزار روپے یعنی اٹھارہ لاکھ روپے سالانہ کماتے ہیں تو اس پر رواں مالی سال میں ایک لاکھ 20 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو2025-26 میں کم ہو کر 72 ہزار روپے ہو گیا۔ ماہانہ بنیاد پر ٹیکس 10 ہزار سے کم ہو کر چھ ہزار ہو گیا، یعنی چار ہزار روپے کی ماہانہ کمی واقعہ ہوئی ہے۔ اس طرح دو لاکھ روپے ماہانہ یعنی 24 لاکھ روپے سالانہ کمانے والے افراد پر 2024-25 میں دو لاکھ 30 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں ایک لاکھ 62 ہزار روپے رہ گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ ماہانہ ٹیکس 19 ہزار 167 روپے سے کم ہو کر 13 ہزار 500 روپے ہو گیا۔دو لاکھ 25 ہزار روپے ماہانہ یعنی 27 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر 2024-25 میں تین لاکھ پانچ ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر دو لاکھ 31 ہزار روپے ہو گیا۔ ماہانہ ٹیکس 25 ہزار چار سو سترہ سے کم ہو کر 19 ہزار 250 ہو گیا، یعنی چھ ہزار 167 روپے کی کمی واقعی ہوئی ہے جبکہ دو لاکھ 50 ہزار روپے ماہانہ کمانے والوں پر جن کی سالانہ آمدن 30 لاکھ روپے ہے 2024-25 میں تین لاکھ 80 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر تین لاکھ روپے ہو گیا۔ماہانہ ٹیکس 31 ہزار 667 سے کم ہو کر 25 ہزار ہو گیا، یعنی چھ ہزار 667 روپے ماہانہ کی کمی آئے گی۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ تنخواہ دار اور چھوٹے کاروباری افراد کے لیے آسان اور صارف دوست ریٹرن فارم متعارف کروایا جائے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)تین لاکھ روپے ماہانہ آمدنی (یعنی چھتیس لاکھ روپے سالانہ) پر 2024-25 میں چار لاکھ 66 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر تین لاکھ 88 ہزار روپے رہ گیا۔ اس طرح ماہانہ ٹیکس 45 ہزار 833 سے گھٹ کر 38 ہزار 833 ہو گیا، یعنی سات ہزار روپے کی بچت۔ساڑھے تین لاکھ روپے ماہانہ آمدنی یعنی 42 لاکھ روپے سالانہ پر 2024-25 میں سات لاکھ 35 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر چھ لاکھ 51 ہزار روپے رہ گیا۔ اس بنیاد پر ماہانہ ٹیکس 61 ہزار 250 سے کم ہو کر 54 ہزار 250 ہو گیا۔ چار لاکھ روپے ماہانہ آمدنی یعنی 48 لاکھ روپے سالانہ پر 2024-25 میں 9 لاکھ 45 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر آٹھ لاکھ 61 ہزار روپے ہو گیا۔ نتیجتاً ماہانہ ٹیکس 78 ہزار 500 سے گھٹ کر 71 ہزار 750 ہو گیا۔ ساڑھے چار لاکھ روپے ماہانہ آمدنی یعنی 54 لاکھ روپے سالانہ پر 2024-25 میں 11 لاکھ 55 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر 10 لاکھ 71 ہزار روپے ہو گیا۔ ماہانہ ٹیکس 96 ہزار 250 سے گھٹ کر 89 ہزار 250 ہو گیا۔پانچ لاکھ روپے ماہانہ آمدنی (یعنی 60 لاکھ روپے سالانہ) پر 2024-25 میں 13 لاکھ 65 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر 12 لاکھ 81 ہزار روپے ہو گیا۔ اس طرح ماہانہ ٹیکس ایک لاکھ 13 ہزار 750 سے گھٹ کر ایک لاکھ چھ ہزار 750 رہ گیا۔ساڑھے پانچ لاکھ روپے ماہانہ آمدنی (یعنی چھیاسٹھ لاکھ روپے سالانہ) پر 2024-25 میں پندرہ لاکھ 75 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر 14 لاکھ 91 ہزار روپے ہو گیا۔ نتیجتاً ماہانہ ٹیکس ایک لاکھ 31 ہزار 250 سے کم ہو کر ایک لاکھ 24 ہزار 250 ہو گیا۔ چھ لاکھ روپے ماہانہ آمدنی (یعنی بہتر لاکھ روپے سالانہ) پر 2024-25 میں 17 لاکھ پچاسی ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر 17 لاکھ ایک ہزار روپے ہو گیا۔ اس حساب سے ماہانہ ٹیکس ایک لاکھ 48 ہزار 750 سے گھٹ کر ایک لاکھ 41 ہزار 750 ہو گیا۔ آٹھ لاکھ روپے ماہانہ آمدنی (یعنی چھانوے لاکھ روپے سالانہ) پر 2024-25 میں 26 لاکھ 25 ہزار روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر 25 لاکھ 41 ہزار روپے ہو گیا۔ یوں ماہانہ ٹیکس دو لاکھ 18 ہزار 750 سے کم ہو کر دو لاکھ 11 ہزار 750 رہ گیا۔ تین لاکھ روپے ماہانہ سے لے کر آٹھ لاکھ روپے ماہانہ کمانے والوں کو ماہانہ سات ہزار روپے ٹیکس کم دینا ہوگا جبکہ سالانہ ٹیکس کی شرح میں بھی سلیب کے لحاظ سے نمایاں کمی آئی ہے۔10 لاکھ روپے ماہانہ آمدنی یعنی ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سالانہ پر 2024-25 میں 38 لاکھ 11 ہزار 500 روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر 36 لاکھ 92 ہزار 850 ہو گیا۔ اس طرح ماہانہ ٹیکس تین لاکھ 17 ہزار 625 سے گھٹ کر تین لاکھ سات ہزار 748 ہو گیا، یعنی نو ہزار 888 روپے کی بچت آئے گی۔ 15 لاکھ روپے ماہانہ آمدنی یعنی ایک کروڑ 80 لاکھ روپے سالانہ پر 2024-25 میں 61 لاکھ 100 روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر 59 لاکھ 81 ہزار 850 ہو گیا۔ نتیجتاً ماہانہ ٹیکس پانچ لاکھ 10 ہزار 125 سے گھٹ کر چار لاکھ 98 ہزار 488 ہو گیا، یعنی ہر ماہ 11 ہزار 638 روپے کم ٹیکس دینا ہوگا۔20 لاکھ روپے ماہانہ آمدنی یعنی دو کروڑ 24 لاکھ روپے سالانہ پر 2024-25 میں 84 لاکھ 31 ہزار 500 روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر 82 لاکھ 70 ہزار 850 ہو گیا۔ یوں ماہانہ ٹیکس سات لاکھ دو ہزار 625 سے گھٹ کر چھ لاکھ 89 ہزار 248 ہو گیا، یعنی 13 ہزار 388 روپے کی بچت ہوگی۔ 25 لاکھ روپے ماہانہ آمدنی یعنی تین کروڑ روپے سالانہ پر 2024-25 میں ایک کروڑ سات لاکھ 41 ہزار 500 روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر ایک کروڑ پانچ لاکھ 69 ہزار 850 ہو گیا۔ اس طرح ماہانہ ٹیکس آٹھ لاکھ 95 ہزار 152 سے گھٹ کر آٹھ لاکھ 89 ہزار 988 ہو گیا، یعنی پندرہ ہزار 138 روپے کی کمی ہوئی ہے۔مالی سال کے دوران ہول سیل سیکٹر کی طرف سے 22 ارب 36 کروڑ روپے ٹیکس دیا گیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)28 لاکھ روپے ماہانہ آمدنی یعنی تین کروڑ 36 لاکھ روپے سالانہ پر 2024-25 میں ایک کروڑ 12 لاکھ 27 ہزار پانچ سو روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر ایک کروڑ 39 لاکھ 350 ہو گیا۔ ماہانہ ٹیکس 10 لاکھ 10 ہزار 625 سے کم ہو کر نو لاکھ 94 ہزار 438 ہو گیا، یعنی 16 ہزار 188 روپے ماہانہ کی بچت آئے گی۔ آخر میں، 30 لاکھ روپے ماہانہ آمدنی (یعنی تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے سالانہ) پر 2024-25 میں ایک کروڑ 30 لاکھ 51 ہزار 500 روپے ٹیکس تھا، جو 2025-26 میں کم ہو کر ایک کروڑ 28 850 ہو گیا۔ اس حساب سے ماہانہ ٹیکس 10 لاکھ 87 ہزار 625 سے کم ہو کر 10 لاکھ 70 ہزار 748 ہو گیا، یعنی 16 ہزار 888 روپے کی کم ٹیکس دینا ہوگا۔تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس دیاخیال رہے کہ رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے گیارہ ماہ جولائی تا مئی25-2024 کے دوران کے تنخواہ دار طبقے کی جانب سے مجموعی طور پر 499 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس ادا کیا گیا ہے جو کہ ٹیکس ادا کرنے والے تمام شعبوں میں سب سے زیادہ ہے۔مالی سال کے دوران ہول سیل سیکٹر کی طرف سے 22 ارب 36 کروڑ روپے، ریٹیل سیکٹر کی جانب سے 33 ارب 30 کروڑ روپے، برآمدی شعبے کی طرف سے 96 ارب 36 کروڑ روپے، ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی جانب سے دو کھرب 19 ارب68 کروڑ روپے ٹیکس جمع ہوا۔ اسی طرح تنخواہ دار طبقے کی طرف سے 4 کھرب 99 ارب روپے ٹیکس ادا کیا گیا ہے اور اعداد وشمار کے اعتبار سے تنخواہ دار طبقے کی جانب سے سے زیادہ ٹیکس جمع کروایا گیا ہے۔