پاکستان کی معیشت میں 2.7 فیصد نمو کی توقع، اقتصادی سروے جاری

اردو نیوز  |  Jun 09, 2025

پاکستان کی حکومت نے مالی سال 2024-25 کے لیے اقتصادی سروے جاری کر دیا ہے جس کے مطابق رواں مالی سال میں معیشت کی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ہے جو گزشتہ مالی سال کے 2.5 فیصد سے کچھ بہتر ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ سروے وفاقی بجٹ کے اعلان سے ایک دن قبل پیر کو جاری کیا گیا۔

حکومت نے ابتدائی طور پر رواں سال کے لیے شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا تھا تاہم پچھلے ماہ اسے کم کر کے 2.7 فیصد کر دیا گیا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھی اپنی رپورٹ میں اسی کے قریب یعنی 2.6 فیصد کی پیش گوئی کی ہے۔

حکومت نے آئندہ سال کے لیے شرح نمو کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کیا ہے۔

وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ حکومتی ترجیحات میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، بنیادی مالیاتی سرپلس کا حصول اور علاقائی تناؤ کے باوجود دفاعی اخراجات کا مؤثر انتظام شامل ہے۔

سٹیٹ بینک کی جانب سے معاشی ترقی کو فروغ دینے کے لیے گزشتہ ایک سال میں پالیسی ریٹ میں 1000 بیسز پوائنٹس سے زائد کمی کی گئی جس کے بعد حالیہ کمی کے نتیجے میں شرح سود 11 فیصد پر آ گئی ہے۔

 واضح رہے کہ یہ شرح مارچ میں 22 فیصد کی بلند سطح پر پہنچ گئی تھی۔

اقتصادی سروے کے مطابق جولائی تا اپریل کے دورانیے میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 1.9 ارب ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں 200 ملین ڈالر کا خسارہ تھا۔

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے سروے کے ابتدائیے میں کہا کہ ’پاکستان کی معیشت نے عالمی سطح پر گزشتہ مالی سال میں میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ معیشت اصلاحات، گھریلو بچتوں میں اضافے اور براہِ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ کی بنیاد پر مسلسل بہتری کی طرف گامزن ہے اور توقع ہے کہ درمیانی مدت میں جی ڈی پی کی شرح نمو 5.7 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں حکومت کی کل آمدن 13.37 کھرب روپے رہی جبکہ مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 2.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

 رواں مالی سال میں افراط زر کی شرح 4.6 فیصد دیکھی گئی جو گزشتہ برسوں کی نسبت نمایاں کمی ہے۔

پاکستان کا وفاقی بجٹ 11 جون (منگل) کو پیش کیا جائے گا جس میں محصولات میں اضافے اور آئی ایم ایف کے اصلاحاتی پروگرام کے تحت مالیاتی خسارے پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات متوقع ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More