فیصل خودمختارانٹرن شپ پروگرام کے کراچی گروپ کا کامیابی سے آغاز

ہماری ویب  |  Jun 05, 2025

پاکستان کے معروف اسلامی بینکوں میں سے ایک فیصل بینک لمیٹڈ (ایف بی ایل) نے سرکل ویمن ایسوسی ایشن کے تعاون سے اپنے ”فیصل خودمختار“ انٹرن شپ پروگرام کے کراچی گروپ کا کامیابی سے آغاز کردیا ہے۔ اس پروگرام سے خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ جامع معاشی شراکت داری کو فروغ ملے گی۔ یہ اقدام سرکل کے فلیگ شپ ”ورک ریڈینیس پروگرام“ کا حصہ ہے، جس کے تحت نوجوان خواتین کو کسی بھی کام کی جگہ پر کامیابی کے لیے درکار مہارتوں سے آراستہ کیا جاتا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے ”بینکنگ آن ایکوالیٹی انیشی ایٹو“ کے تحت کراچی کے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی مجموعی طور پر 25 نوجوان خواتین کو اس جامع پروگرام کے ذریعے تربیت دی جائے گی، جس کا مقصد ان خواتین کو ضروری مہارتوں، اعتماد اور عملی تجربہ فراہم کرنا ہے تاکہ انہیں اپنے کیرئیر کو مستحکم بنانے میں مدد مل سکے۔ ان خواتین کو تربیت مکمل ہونے کے بعد فیصل بینک میں انٹرن شپ دی جائے گی اور ان میں سے اکثریت بینک کے مختلف محکموں میں مستقل ملازمت بھی حاصل کر پائیں گی۔

سال 2023 میں شروع کیا گیا ”فیصل خودمختار“ انٹرن شپ پروگرام فیصل بینک کے وسیع تر ای ایس جی اور ڈی ای آئی عزم کا حصہ ہے، جس کا مقصد پسماندہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو کارپوریٹ سیکٹر میں باقاعدہ تربیت اور مواقع فراہم کرنا ہے۔ اس اقدام کے تحت بینک کے مختلف کاموں میں مہارت سازی کی ورکشاپس، رہنمائی کے سیشنز اور بینک کے مختلف شعبہ جات میں عملی تربیت (ہینڈز آن پلیسمنٹس) کو شامل کیا گیا ہے۔

بینک اس پروگرام کو دیگر علاقوں تک وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس مقصد کے لیے مقامی کمیونٹی اداروں اور تعلیمی اداروں سے تعاون کررہا ہے، تاکہ باصلاحیت اور مستحق امیدواروں کی شناخت اور معاونت کی جاسکے۔

پروگرام کا آخری گروپ لاہور میں منعقد ہوا، جس میں 46 خواتین کو تربیت دی گئی۔ ان میں سے 42 خواتین نے فیصل بینک میں انٹرن شپ حاصل کی اور نصف سے زائد خواتین نے ملازمتیں حاصل کیں، جس سے وہ مالی طور پر خودمختار مستقبل کی جانب گامزن ہوسکیں۔

فیصل بینک کی اس شعبے میں کوششیں اس کے ایک ذمہ دار اور اقدار پر مبنی اسلامی بینک کی حیثیت سے بڑھتے ہوئے کردار کی عکاسی کرتی ہے، جو پائیدار اور مؤثر شراکت داریوں کے ذریعے مساوی اور بااختیار پاکستان کی تعمیر کے لیے کوشاں ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More