برطانیہ کے شہر لیورپول میں ایک شخص نے فٹ بال میچ جیتنے کی خوشی میں جشن منانے والوں پر گاڑی چڑھا دی، جس سے 45 افراد زخمی ہو گئے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق واقعہ پیر کو اس وقت پیش آیا جب لوگ پریمیئر لیگ چیمپیئن شپ کا جشن منانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق گاڑی چڑھانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کی عمر 53 برس اور تعلق برطانیہ سے ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اس کا انفرادی فعل ہے اور اس کے ساتھ کسی کے شامل ہونے کا امکان نہیں ہے اور اس معاملے کی تفتیش دہشت گردی کی کارروائی کے طور پر نہیں کی جا رہی۔
ایمبولینس سروس کے سربراہ ڈیو کچن کا کہنا ہے کہ 27 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ باقی کے 20 معمولی زخمی تھے، جن کو موقع پر طبی امداد دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں کم سے کم چار بچے بھی شامل ہیں۔
چار افراد اور ایک بچہ براہ راست گاڑی کے نیچے پھنس گئے تھے اور فائر فائٹرز نے گاڑی کو اٹھا کر نیچے سے نکالا۔
سٹی کونسل کے رہنما لیام رابنسن نے رات گئے نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’اس نے شہر کے ایک خوشی کے دن کو غم کے اندھیرے میں بدل دیا۔‘
ایک عینی شاہد کا کہنا ہے جب فنکشن ختم ہونے کے بعد لوگ باہر نکلنا شروع ہوئے تو ایک گرے رنگ کی وین لوگوں کی طرف مڑی اور کچلنا شروع کر دیا۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑی نے پہلے رش سے باہر موجود ایک شخص کو ٹکر مارتے ہوئے ہوا میں اچھالا اور پھر ہجوم میں گھس گئی۔
اپنی بیوی اور دو بیٹیوں کے ساتھ موقع پر موجود ہیری رشید کا کہنا ہے کہ ’وہ بہت تیز تھی اور ہمارے قریب سے گزری اور لوگ بانٹ پر ہاتھ مار مار کر ڈرائیور کو رکنے کا کہتے رہے۔‘
ان کے مطابق ’گاڑی نہ رکنے پر ہجوم غصے میں آیا اور اس کے شیشے توڑ دیے اور گاڑی تھوڑی آہستہ ہوئی مگر پھر چل دوڑی۔ یہ بہت خوفناک منظر تھا، ایسا لگتا تھا کہ یہ جان بوجھ کر کیا گیا۔‘