شہباز شریف کی ترک صدر سے ملاقات، علاقائی امن کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کا عزم

اردو نیوز  |  May 25, 2025

پاکستان اور ترکیہ نے مختلف شعبوں میں کثیر الجہتی تعاون کو مزید تقویت دینے اور علاقائی امن، پائیدار ترقی اور اپنے عوام کی مشترکہ خوشحالی کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق اتوار کو پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کے استحکام پر زور دیتے ہوئے جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت کے دوران پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر ترکیہ حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اسے پاکستان کے لیے اطمینان اور طاقت کا باعث قرار دیا۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ’وزیراعظم پاکستان شہباز شریف جو ترکیہ کے دو روزہ سرکاری دورے پر پہنچے ہیں، نے جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان سے پرتپاک اور خوشگوار ملاقات کی۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں  پاکستان اور ترکیہ کے درمیان گہرے، تاریخی اور برادرانہ تعلقات کا اعادہ کیا گیا جو مشترکہ اقدار، باہمی احترام اور ترقی اور خوشحالی کے لیے مشترکہ وژن سے عبارت ہیں۔

ملاقات میں وزیراعظم شہبازشریف کے ہمراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود تھے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کی مضبوطی پر زور دیتے ہوئے جنوبی ایشیا میں حالیہ پیش رفت کے دوران پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر ترکیہ حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے ترکیہ کے اصولی موقف اور پاکستان کے لیے ترک عوام کی خیرسگالی کی بھرپور حمایت کو سراہتے ہوئے اسے پاکستان کے لیے  نہایت تسکین اور طاقت  کا باعث قرار دیا۔

قبل ازیں استنبول کے استنبول پہنچنے پر ہوائی اڈے پر ترک وزیر دفاع، یشار گلر، ڈپٹی گورنر استنبول اردوان  توران ایرمش، پاکستان کے ترکیہ میں سفیر یوسف جنید، کونسل جنرل استنبول نعمان اسلم، حکومت ترکیہ کے اعلی حکام اور ترکیہ میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں نے وزیراعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق شہباز شریف ترکیہ کے بعد ایران، آذربائیجان اور تاجکستان کا بھی دورہ کریں گے۔

ان چاروں ممالک نے رواں ماہ کے آغاز میں انڈیا کے ساتھ پاکستان کے فوجی تناؤ کے دوران کھل کر پاکستان کی حمایت کی تھی۔ اس دوران دونوں جوہری طاقتوں نے کئی دنوں تک میزائل، ڈرون اور توپ خانے سے حملے کیے، جس میں دونوں جانب تقریباً 70 افراد ہلاک ہوئے۔ 10 مئی کو جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔

ترک صدر کے ہیڈ آف کمیونکیشن  فخر الدین آلتون نے ایکس پر لکھا تھا کہ ’اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی و بین الاقوامی امور، بشمول دہشت گردی کے خلاف جنگ، پر بات چیت کی جائے گی۔‘

پاکستان کے وزیراعظم ہاؤس کے بیان میں کہا گیا تھا کہ ’وہ دوست ممالک کا شکریہ ادا کریں گے جنہوں نے حالیہ انڈیا، پاکستان بحران کے دوران پاکستان کی حمایت کی۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More