اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 9 اور 10 مئی کو میانمار کے ساحل کے قریب دو کشتی حادثوں میں 427 روہنگیا افراد جاں بحق ہو گئے۔ اگر یہ تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ 2025 میں روہنگیا پناہ گزینوں کی سمندر میں سب سے بڑی ہلاکت خیز سانحہ ہو گا۔
یو این ایچ سی آر (UNHCR) کے مطابق ایک کشتی میں 267 افراد سوار تھے، جو 9 مئی کو ڈوب گئی، اور صرف 66 افراد بچ پائے۔ اگلے دن 247 افراد پر مشتمل ایک اور کشتی الٹ گئی، جس میں سے صرف 21 افراد زندہ بچے۔
اقوام متحدہ کے مطابق یہ افراد یا تو بنگلہ دیش کے کاکس بازار کیمپوں سے فرار ہو رہے تھے یا میانمار کی ریاست راکھین سے جان بچا کر نکلے تھے، جہاں فوج اور اراکان آرمی کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق صرف 2024 میں 657 روہنگیا افراد سمندری سفر کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔ روہنگیا مسلمان کئی دہائیوں سے میانمار میں ظلم و ستم، شہریت سے محرومی، اور نسلی امتیاز کا شکار ہیں اور ہر سال ہزاروں افراد خستہ حال کشتیوں کے ذریعے بنگلہ دیش، ملائیشیا اور انڈونیشیا جانے کی کوشش کرتے ہیں۔