فوج کی معلومات ’پاکستان کو فراہم کرنے‘ کا الزام، انڈین یوٹیوبر جیوتی ملہوترا گرفتار

اردو نیوز  |  May 18, 2025

انڈین پولیس نے کہا ہے کہ یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو انڈین فوج کی معلومات پاکستان کو فراہم کرنے کے الزام میں ہریانہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس حکام نے سنیچر کو بتایا کہ 33 سالہ یوٹیوبر کا پاکستانی ہائی کمیشن کے ملازم احسان الرحیم عرف دانش سے رابطہ تھا اور وہ کم از کم دو بار پاکستان جا چکی ہیں۔

جیوتی ملہوترا کو جیوتی رانی بھی کہا جاتا ہے اور ان کا یوٹیوب پر ’ٹریول ود جو‘ کے نام سے چینل ہے۔

گذشتہ ہفتے انڈیا کی جانب سے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے خلاف ’آپریشن سندور‘ کے نام سے حملوں اور پاکستان کے جواب کے بعد احسان الرحیم کو ناپسندیدہ شخص قرار دے دیا گیا تھا۔ بعدازاں انہیں جاسوسی اور انڈین فوج کی نقل و حرکت کی حساس معلومات لیک کرنے کے الزام میں 24 گھنٹوں کے اندر انڈیا چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق ’جیوتی نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ سنہ 2023 میں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویزے کے لیے گئی تھیں جہاں ان کی احسان الرحیم سے ملاقات ہوئی اور ان میں بات چیت شروع ہو گئی۔‘

جیوتی ملہوترا نے بتایا کہ ’اس کے بعد انہوں نے دو مرتبہ پاکستان کا سفر کیا اور احسان الرحیم کے جاننے والے ایک شخص علی اعوان سے ملاقات کی، جس نے ان کے قیام اور سفر کا انتظام کیا۔‘

انڈین پولیس کے مطابق جیوتی نے اعتراف کیا کہ ’پاکستان میں علی اعوان نے پاکستان کے سکیورٹی اور انٹیلیجنس حکام کے ساتھ ان کی ملاقات کا بندوبست کیا اور وہ شاکر اور رانا شہباز سے ملیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’میں نے شاکر کا موبائل نمبر لیا اور شک سے بچنے کے لیے ’جٹ رندھاوا‘ کے نام سے اپنے فون میں محفوظ کر لیا۔ پھر میں انڈیا واپس آئی اور واٹس ایپ، سنیپ چیٹ اور ٹیلی گرام جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے مندرجہ بالا تمام لوگوں سے مسلسل رابطے میں رہیں اور معلومات کا تبادلہ شروع کیا۔‘

انڈین پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ ’جیوتی ملہوترا، جو حصار کی رہنے والی ہیں، پر مشکوک سرگرمیوں اور انڈین انٹیلیجنس معلومات کو پاکستانی شہری کے ساتھ شیئر کر کے انڈیا کی خودمختاری، اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔‘

جیوتی فی الحال پانچ دن کے پولیس ریمانڈ پر ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More