امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی اور جرمن چانسلر فریڈرش مرز سے الگ الگ ٹیلیفونک رابطے میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی پر بات چیت کی ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی اور مارکو روبیو نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں ممالک پر زور دیا کہ ’جنگ بندی کو برقرار رکھیں اور رابطے میں رہیں۔‘روبیو نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان براہِ راست مذاکرات کی حمایت کرتا ہے اور رابطوں کو بہتر بنانے کی کوششوں کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
سنیچر کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا تھا کہ ’رات بھر طویل امریکی ثالثی میں مذاکرات کے بعد پاکستان اور انڈیا مکمل اور فوری جنگ بندی پر راضی ہو گئے ہیں۔‘
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے اچانک جنگ بندی کا اعلان ایسے وقت سامنے آیا جب پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے تحت انڈیا میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔
اتوار کی شب پاکستان ایئر فورس اور نیوی کے سینیئر افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ پاکستان فوج کے ترجمان نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے اپنے وعدے پر پاکستان کی افواج سختی سے عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’آپریشن ’بنیان مرصوص‘ انڈیا کی بزدلانہ جارحیت کے جواب میں کیا گیا۔ یہ حملے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب کو شروع ہوئے جن کے نتیجے میں معصوم شہری، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل تھے، شہید ہوئے۔ پاکستان نے انڈین جارحیت اور ہمارے شہریوں کے بہیمانہ قتل کے جواب میں انصاف اور انتقام کا وعدہ کیا تھا۔ پاکستان کی مسلح افواج نے یہ وعدہ پورا کیا۔‘