امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور وہ تشدد کو روکنے کے لیے مدد کرنے کو تیار ہیں۔امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق بدھ کو اپنے دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے پوزیشن یہ ہے کہ میرے دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، میں دونوں کو اچھی طرح جانتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ وہ مسئلے کا حل نکالیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ وہ رک جائیں اور امید ہے کہ وہ اب رک سکتے ہیں۔‘ٹرمپ نے کہا کہ ’دونوں نے ایک دوسرے کو جواب دے دیا ہے تو امید ہے کہ اب رک سکتے ہیں، لیکن میں دونوں کو جانتا ہوں اور دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ یہ سب رک جائے، میری مدد کی ضرورت ہو تو میں حاضر ہوں۔‘پاکستان انڈیا کے ساتھ مکمل جنگ نہیں چاہتا: خواجہ آصفپاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ’انڈیا نے حملہ کر کے ’کشیدگی کو بڑھانے کی دعوت‘ دی ہے، لیکن یہ بھی کہا کہ اسلام آباد مکمل جنگ سے ’بچنے کی کوشش‘ کر رہا ہے۔سی این این کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زیر اتظام کشمیر اور پنجاب میں حملہ ’واضح خلاف ورزی‘ ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ ’انڈیا انٹرنیشنل بارڈر کراس کیا ہے۔ یہ واضح خلاف ورزی ہے اور یہ خطے کے لیے کشیدگی کو بڑھانے اور بڑے خطرے میں تبدیل کرنے کی دعوت ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’انڈیا کے حملے کے بعد پاکستان کی فوج ’آل آؤٹ وار‘ کے لیے تیار ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم ایک مکمل جنگ کے لیے تیار ہیں کیونکہ انڈیا اس تنازعے کی شدت میں اضافہ کر رہا ہے۔ ہم بیٹھے نہیں رہ سکتے۔‘واضح رہے کہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں پہلگام میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔انڈیا نے 6 اور 7 مئی کی رات پاکستان میں متعدد مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتینجے میں حکام کے مطابق 31 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستان کی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے رفال سمیت انڈیا کے پانچ لڑاکا طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔