ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ انڈیا کے حملوں میں 31 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہوئے ہیں۔بدھ کو پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’کم عمر اور نہتے شہریوں اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا، کیا یہ دہشت گرد تھے۔ ہم نے اپنے دفاع میں فوجی اہداف کو چنا ناکہ عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔ یہ وہ اہداف تھے جہاں سے حملہ کیا گیا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’جب پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کی تو انڈیا اپنی فوج کے ساتھ ان کی مدد کو اتر آیا۔ انڈیا اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کو بھاری نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور کئی پوسٹیں تباہ کر دی گئی ہیں۔ انڈیا لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انڈیا کے سات ڈرونز کو تباہ کیا ہے۔‘ان کے مطابق ابھی تک پاکستانی فوج کی کوئی ہلاکت نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی جہاز کو نقصان پہنچا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’انڈیا کے حملے کے دوران بین الاقوامی پروازوں کو بھی خطرہ تھا۔ 57 پروازیں فضا میں تھیں جن میں سینکڑوں افراد کی جان کو خطرہ تھا۔ انڈیا نے انہیں خطرے میں ڈالا۔‘ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ کو نشانہ بنایا گیا اور اس پر شیلنگ کی گئی جو جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’قومی اسلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں فوج کو اختیار دیا گیا ہے اور انڈین جارحیت کا جواب کب اور کیسے دینا ہے، وقت اور جگہ کا تعین ہم خود کریں گے۔ نہتے شہریوں کے خون کے آخری قطرے کا حساب لیا جائے گا۔‘