بلوچستان کے ضلع نوشکی میں نامعلوم افراد نے سڑک کی تعمیر کے منصوبے پر کام کرنے والے چار مزدوروں کو اغوا کر لیا ہے۔نوشکی لیویز کنٹرول کے مطابق واقعہ اتوار کو نوشکی سے 40 کلومیٹر دور زرین جنگل میں البت کے مقام پر پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے نوشکی کو خاران سے ملانے والی سڑک پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر حملہ کیا۔لیویز کے مطابق مسلح افراد نے تعمیراتی کمپنی کے ٹرکوں اور مشنری کو آگ لگا کر تباہ کر دیا اور چار مزدوروں کو اغوا کر کے پہاڑوں کی طرف فرار ہو گئے۔گذشتہ روز اسی طرح کے ایک واقعے میں قلات سے عسکریت پسندوں نے پانچ پولیس اہلکاروں کو اغواکر لیا تھا۔ حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔قلات کی ضلعی انتظامیہ کے ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ ’یہ واقعہ جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب کوئٹہ سے تقریباً 110 کلومیٹر دور قلات کی تحصیل منگچر میں اُس وقت پیش آیا جب سینٹرل جیل گڈانی سے 10 قیدیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا تھا۔‘’منگچر کے قریب خزینی کے مقام پر 12 سے زائد مسلح افراد نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو بند کر کے گاڑیوں کی تلاشی شروع کر دی۔‘ادھر گذشتہ ہفتے نوشکی میں تیل سے بھرے ٹرک کے پھٹنے سے لگی آگ کے متاثرین میں سے مزید چار زخمی دم توڑ گئے ہیں۔ان اموات سے حادثے میں مرنے والے افراد کی تعداد 19 تک پہنچ گئی ہے۔