ٹیرف پر مذاکرات کی پیشکش کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن امریکہ ’خلوص‘ کا مظاہرہ کرے: چین

اردو نیوز  |  May 02, 2025

چین نے کہا ہے کہ ٹیرف پر مذاکرات کے لیے امریکی پیشکش کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن واشنگٹن ’خلوص‘ کا مظاہرہ کرے اور ان محصولات کو ختم کرنے کے لیے تیار رہے جو عالمی منڈیوں اور سپلائی چینز کو تباہ کرنے کا سبب بنے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کی وزارت تجارت نے جمعے کو تصدیق کی کہ امریکہ نے ٹیرف پر مذاکرات کے حوالے سے رابطہ کیا ہے اور ’فی الحال پیشکش کا جائزہ‘ لے رہے ہیں۔

وزارت تجارت نے کہا، ’اگر امریکہ بات کرنا چاہتا ہے تو اس کو خلوص کا مظاہرہ کرنا چاہیے، اپنے غلط اقدامات کو ٹھیک کرنے کے لیے تیار رہے اور یکطرفہ محصولات کو ختم کرے۔‘

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سمیت متعدد ممالک کی درآمدات پر ٹیرف عائد کر دیے تھے جبکہ امریکہ درآمد ہونے والی چینی مصنوعات پر سب سے زیادہ 145 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا۔ چین نے اس کے جواب میں امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف لگا دیا تھا۔

چینی وزارت تجارت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’کسی بھی ممکنہ مذاکرات یا بات چیت میں اگر امریکہ نے محصولات کے اپنے غلط اقدام کو درست نہ کیا، تو اس کا یہی مطلب ہو گا کہ امریکی فریق مکمل طور پر غیرمخلص ہے اور اس طرح سے دونوں فریقین کے درمیان باہمی اعتماد کو مزید نقصان پہنچے گا۔‘

وزارت نے مزید کہا، ’کہنا کچھ اور کرنا کچھ، یا بات چیت کی آڑ میں زبردستی کرنے اور بلیک کی کوشش سے کام نہیں چلے گا۔‘

صدر ٹرمپ نے ٹیرف میں اضافے کے اعلان کے بعد متعدد ممالک کو مہلت دیتے ہوئے محصولات نوے دن کے لیے معطل کر دی تھیں، تاہم چینی مصنوعات پر ٹیرف میں مزید اضافہ کر دیا گیا تھا۔

امریکہ نے چین کو ٹیرف پر مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔ فوٹو: روئٹرزامریکہ کی جانب سے دی گئی یہ مہلت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور اس دوران متعلقہ ممالک کو ٹیرف سے بچنے کے لیے واشنگٹن کے ساتھ معاہدے کرنے ہوں گے۔

تاہم بیجنگ نے امریکہ کے سامنے جھکنے کے بجائے تجارتی جنگ لڑنے کے عہد کا اظہار کیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ نے رواں ہفتے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی جس میں امریکہ کو واضح الفاظ میں یہ پیغام دیا گیا تھا کہ ’کبھی بھی گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔‘

دوسری جانب چین نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ عالمی سطح پر معاشی اتار چڑھاؤ سے برآمدات پر منحصر اس کی معیشت متاثر ہوئی ہے۔

رواں ہفتے کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپریل کے مہینے میں چینی فیکٹریوں میں کام کم ہوا ہے جس کا ذمہ دار بیجنگ نے عالمی معیشت کو ٹھہرایا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More