انڈین حکام نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے فوجیوں کے درمیان کمشیر کے متنازع علاقے میں مسلسل تیسری رات فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈیا کے زیرانتطام کشمیر میں 26 شہریوں کی ہلاکتوں کے بعد نئی دہلی نے پاکستان پر ’سرحد پار دہشت گردی‘ کی حمایت کا الزام عائد کیا ہے۔پاکستان نے انڈین الزامات کی تردید کی ہے اور اس حملے سے اسے جوڑنے کی کوشش کو ’غیرسنجیدہ‘ قرار دیتے ہوئے کسی بھی قسم کے انڈین حملے کا جواب دینے کا عزم کیا ہے۔
انڈین فوج نے اتوار کو بحری مشقیں کیں اور جنگی جہازوں کی میزائل فائر کرنے کی تصاویر جاری کی۔ جبکہ اس کی سکیورٹی فورسز پہلگام کے ایک سیاحتی مقام پر 22 اپریل کو ہونے والے حملے کے پیچھے لوگوں کو تلاش کر رہی ہیں۔
انڈین فوج نے پاکستان پر کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر چھوٹے ہتھیاروں سے ’بلا اشتعال‘ فائرنگ کا الزام لگایا ہے۔اس نے ایک بیان میں کہا کہ ’(ہمارے) فوجیوں نے چھوٹے ہتھیاروں سے موثر جواب دیا۔‘ اگرچہ پاکستان کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔انڈین پولیس نے تین افراد کے مطلوبہ پوسٹر جاری کیے ہیں جن میں دو پاکستانی اور ایک انڈین شامل ہیں۔ جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے رکن ہیں۔انڈیا کی وفاقی وزارت داخلہ نے پہلگام حملے کی تحقیقات نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی کو سونپ دی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)ایجنسی نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ ’عینی شاہدین سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے تاکہ ان واقعات کی ترتیب کو یکجا کیا جا سکے جس کی وجہ سے کشمیر میں ایک بدترین دہشت گردانہ حملہ ہوا۔‘پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سنیچر کو کہا تھا کہ پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے، مشرقی ہمسایہ ملک بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے اور اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔انڈیا کی بحری مشقیںدریں اثنا انڈین بحریہ نے کہا کہ اس نے مشقیں کی ہیں تاکہ ’طویل فاصلے تک درست جارحانہ حملے کے لیے پلیٹ فارمز، سسٹمز اور عملے کی تیاری کا مظاہرہ کیا جا سکے۔‘ تاہم اس نے یہ نہیں بتایا کہ مشقیں کہاں ہوئی ہیں۔اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ نے اتوار کو ایک اعلٰی حکومتی ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ ’فوجی جوابی کارروائی ہو گی اور حکام حملے کی نوعیت پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔‘ایک پولیس اہلکار کے مطابق پہلگام حملے کے بعد سے اب تک عسکریت پسندوں کے نو مکانات کو تباہ کیا جا چکا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)دوسری جانب سنیچر کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں فوجیوں نے پہلگام حملے کے حوالے سے مشتبہ افراد میں سے ایک کے خاندان کے گھر کو بم دھماکے سے اڑا دیا۔ فاروق احمد تدوا کے گھر کو حکام نے کپواڑہ ضلع میں تباہ کیا۔ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اتوار کو اے ایف پی کو بتایا کہ پہلگام حملے کے بعد سے اب تک عسکریت پسندوں کے نو مکانات کو تباہ کیا جا چکا ہے۔