بالی وڈ کی سب سے مشہور مثلث—ریکھا، جیا، اور امیتابھ—جہاں عشق، سکوت اور بےخبری کا کھیل برسوں سے چلتا آیا، وہیں ایک اور "ٹری اینگل" بھی ہے جو کم دلچسپ نہیں: دولت، بنگلے اور جائیداد کی جنگ!
اب ذرا نظر ڈالیں ان دو حسیناؤں کے مالیاتی میدان پر۔ ایک طرف ریکھا ہیں—سدا بہار، خاموش، پراسرار، جنہوں نے 200 سے زائد فلموں میں جلوہ بکھیر کر بالی وڈ کو اپنے نام کر لیا۔ وہ اب پردے پر کم ہی دکھائی دیتی ہیں، لیکن ان کا دبدبہ اور چمک اب بھی چودھویں کے چاند جیسی ہے۔ ممبئی کے پوش علاقے میں ان کا ’بسیرا‘ نامی بنگلہ کسی محل سے کم نہیں، جس کی قیمت ہی 100 کروڑ بھارتی روپے ہے۔ مجموعی اثاثے؟ تقریباً 332 کروڑ! اور ایک فلم کا معاوضہ؟ جی ہاں، 13 سے 14 کروڑ!
دوسری طرف ہیں جیا بچن، جو صرف امیتابھ کی ہمسفر نہیں بلکہ خود ایک سینئر اداکارہ اور پارلیمنٹ کی طاقتور آواز بھی ہیں۔ جلسہ نامی ان کا بنگلہ 120 کروڑ کا ہے، 12 لگژری کاریں ان کی گیراج کی زینت، اور جیولری کا وہ خزانہ جس کا اندازہ صرف ان کے انتخابی حلف نامے سے لگایا جا سکتا ہے—68 کروڑ بھارتی روپے کے اثاثے، صرف اُن کے اپنے نام!
لیکن ٹھہریے، کھیل یہیں ختم نہیں ہوتا۔ جب اس کنگنی میں امیتابھ بچن جیسے شہنشاہ کی موجودگی ہو، تو حساب کتاب یکطرفہ کیسے ہو سکتا ہے؟ بچن خاندان کے مجموعی اثاثے 1001 کروڑ کے آس پاس بتائے گئے ہیں۔ یعنی اگر جوڑ کی بات کی جائے، تو جیا بچن اکیلے میدان میں شاید پیچھے ہوں، لیکن جب امیتابھ کے ساتھ قدم سے قدم ملاتی ہیں تو ریکھا بھی پیچھے رہ جاتی ہیں۔